اردو

urdu

ETV Bharat / state

مسلمانوں کو سرکاری ہدایات پر عمل کرنا چاہیے

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے آئندہ ہفتے آنے والی عیدالاضحی کے موقع پر مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سرکاری ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے آئندہ ہفتے آنے والی عیدالاضحی کے موقع پر مسلمانوں سے سپیل کی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل پیرا ہوں
شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے آئندہ ہفتے آنے والی عیدالاضحی کے موقع پر مسلمانوں سے سپیل کی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل پیرا ہوں

By

Published : Jul 27, 2020, 6:56 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سینیئر شیعہ عالم دین و مذہبی رہنما امام جمعہ مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ مسلمان عیدالاضحی کے موقع پر حکومت کے رہنما اصولوں پر عمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ہر ممکن احتیاط برتنا چاہیے تاکہ وہ خود بھی اس مہلک وبا سے محفوظ رہیں اور دوسروں کے لیے بھی خطرہ ثابت نہ ہوں۔

مولانا کلب جواد نے پیر کے روز میڈیا میں ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جانوروں کی فروخت میں کمی کی صورت میں جانوروں کی دستیابی نہیں ہونے پر مسلمان وہ رقم غریبوں اور مساکین کو دے سکتے ہیں۔

عالمی وبا کورونا عہد میں عیدالاضحی سے قبل خطاب کرتے ہوئے ملک کے عظیم شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ عید قرباں کے موقع پر تمام مسلمان حکومت کی ہدایت اور ڈاکٹرز کے مشورے پر عمل پیرا رہیں، اور ممکن ہوسکے تو قربانی کے فرائض کو انجام دیں۔

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے آئندہ ہفتے آنے والی عیدالاضحی کے موقع پر مسلمانوں سے سپیل کی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل پیرا ہوں

واضح رہے کہ صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھی اہل وطن سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاو کی سائیکلنگ کو توڑنے کے لیے جاری رہنما ہدایات اور اصولوں پر عمل کرکے اسے کامیاب بنائیں۔

خیال رہے کہ ایک طرف عالمی وبا کوروناوائرس کا قہر جاری ہے، وہیں دوسری جانب تمام تہوار یکے بعد دیگرے آتے جارہے ہیں، لیکن سوال یہی کہ وبا کے اس دور میں تہوار کیسے منایا جائے؟

کیا ملک اور بیرون ملک میں عیدالفطر کی طرح ہی عیدالاضحیٰ یعنی عید قرباں بھی کورونا بحران کی ہی نظر رہے گی۔

واضح رہے کہ یکم اگست کو قربانی کا تہوار یعنی عید قرباں ہے، اور لاک ڈاؤن 31 جولائی تک جاری رہے گا، تاہم ایسی صورتحال میں عید قرباں کی تیاریاں بھی جاری ہیں، جبکہ مساجد بند ہیں اور لوگوں کے ایک ساتھ جمع ہوکر نماز کی اجازت بھی نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details