مظفرنگر: دہلی کے جہانگیرپوری میں بلڈوزر کی کارروائی کو لے کر بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ایک مخصوص مذہب کے لوگوں کے خلاف بلڈوزر کی کارروائی کی جا رہی ہے، وہ ہندوستان کے آنے والے مستقبل کے لیے بے حد خراب ہے۔ ایسے واقعات سے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی بدنامی ہو رہی ہے Rakesh Takit said that targeting Muslims is not good for the future of the country۔
چودھری راکیش ٹکیت نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے کسانوں کو تین مہینے کے اندر دس سال پرانے ٹریکٹر کو بند کرنے کی وارننگ دی ہے۔ ہم یہ کہتے ہیں کی جو حکومت میں خاص طور پر بی جے پی میں دس سال پرانے لوگ ہیں، انہیں بھی پارٹی حکومت سے باہر کیا جائے۔ ابھی صرف ایک بلڈوزر چلا ہے، اس سے پہلے ہم دہلی میں 4 لاکھ ٹریکٹر چلا چکے ہیں۔ اس وقت لوگ ڈر گئے تھے۔ حکومت 10 سال پرانے ٹریکٹرز کو بند کرنے کی بات کر رہی ہے لیکن بہت جلد ٹریکٹر سڑکوں پر آ جائیں گے اور لوگ ٹریکٹر بلڈوزر کا آمنے سامنے کا مقابلہ دیکھیں گے۔
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکئیت مظفر نگر کے ضلع کلکٹریٹ ضلع میں ضلع مجسٹریٹ سے ملنے پہنچے تھے، جہاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ایک خاص مذہب کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور اس چیز کو لے کر بین الاقوامی سطح پر غلط پیغام جا رہا ہے۔ اس طرح کے واقعات آپس میں نفرت پھیلاتے ہیں۔ ان چیزوں کو چھوڑ کر حکومت کو ترقیاتی کاموں پر توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مہنگائی کا دور ہے۔ حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاروں کی طرف کیا توجہ دی ہے؟ روزگار ملے، حکومت کو ان چیزوں پر توجہ دینی چاہیے اور انتظامیہ ایل آئی یو اور دیگر ایجنسیاں باہر سے آنے والوں کے لیے کام کریں۔ جو انڈیا میں آئے ہیں، کب آئے ہیں اور کہاں رہ رہے ہیں۔ بلڈوزر ٹھیک ہے، لیکن نفرت کی بنیاد پر بلڈوزر نہیں چلنا چاہیے۔ اس وقت ملک بھر کے اندر بلڈوزر کا سہارا لے کر سماج میں نفرت و انتشار پیدا کیا جا رہا ہے اور آئین کو الماری میں بند کر دیا گیا ہے۔