اردو

urdu

ETV Bharat / state

نوئیڈا میں مسلم بزرگ پر تشدد، پولیس نے لوٹ پاٹ کا معاملہ قرار دیا

پولیس کے مطابق کاظم احمد (62) اہل خانہ کے ساتھ دہلی کے ذاکر نگر میں رہتے ہیں۔ اتوار کے روز وہ کسی رشتہ دار کی شادی میں شرکت کے لئے علی گڑھ جارہے تھے۔ اس کے لیے وہ دہلی سے نوئیڈا میں سیکٹر 37 بس اسٹینڈ پہنچے۔ کار میں موجود نوجوانوں نے انہیں علی گڑھ جانے کے لئے لفٹ دیتے ہوئے گاڑی میں بیٹھالیا اور آگے جاکر مار پیٹ کرتے ہوئے 1200 روپے لوٹ لئے۔

By

Published : Jul 5, 2021, 2:27 PM IST

نوئیڈا میں مسلم بزرگ پر تشدد، پولیس نے قرار دیا لوٹ پاٹ
نوئیڈا میں مسلم بزرگ پر تشدد، پولیس نے قرار دیا لوٹ پاٹ

اتوار کی صبح نوئیڈا کے سیکٹر 37 کے قریب کار سوار شرپسندوں کے ذریعے 62 سالہ باریش مسلم بزرگ کو گاڑی میں زبردستی کھینچ کر زدوکوب کرنے کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔ خبر کے مطابق شرپسندوں نے بزرگ کی داڑھی کھینچی، گلا دبانے کی کوشش کی، نقد رقم لوٹ لی اور اس کی چپل بھی اتار لی تھی۔

ایسا دعویٰ کیا جارہا ہے کہ تشدد کے دوران مسلمانوں کے خلاف نازیبا الفاظ کا بھی استعمال کیا گیا۔ بزرگ کے کپڑے اور داڑھی دیکھ کر دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا۔

خبر کے وائرل ہونے کے بعد یہ معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔ اس معاملہ کو ہلکے میں لینے والے پولیس محکمہ کے افسران کے کان کھڑے ہوگئے۔ تاہم پولیس اس معاملہ میں دوسرا موقف اختیار کئے ہوئے ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ یہ مذہبی منافرت کی بنیاد پر تشدد نہیں بلکہ لوٹ پاٹ اور ڈکیتی کا معاملہ ہے۔ اس کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوا۔ پولیس اس معاملے پر بدستور ٹال مٹول کررہی ہے۔


پولیس کے مطابق کاظم احمد (62) اہل خانہ کے ساتھ دہلی کے ذاکر نگر میں رہتے ہیں۔ اتوار کے روز وہ کسی رشتہ دار کی شادی میں شرکت کے لئے علی گڑھ جارہے تھے۔ اس کے لیے وہ دہلی سے نوئیڈا میں سیکٹر 37 بس اسٹینڈ پہنچے۔ کار میں موجود نوجوانوں نے انہیں علی گڑھ جانے کے لئے لفٹ دیتے ہوئے گاڑی میں بیٹھالیا اور آگے جا کر مار پیٹ کرتے ہوئے 1200 روپے لوٹ لئے۔

یہ بھی پڑھیں:غازی آباد میں مسلم نوجوان کے ساتھ تشدد


بزرگ کو گاڑی سے نیچے اتارتے ہوئے شرپسندوں نے چپل بھی چھین لی۔ واقعے کے بعد بزرگ پی سی آر کے پاس پہنچے اور شکایت کی۔ پولیس والوں نے ان سے تحریری شکایت طلب کی لیکن صرف موبائل نمبر دے کر چلے گئے۔


پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی خبر غلط ہے کہ مسلم شناخت کو دیکھ کر کار سوار غنڈوں نے بزرگ کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی داڑھی اور لباس پر تبصرہ کرتے ہوئے مذہب مخالف نعرے بلند کیے۔ اسی دوران اے ڈی سی پی رن وجے سنگھ کا کہنا ہے کہ معاملہ ڈکیتی کا ہے اور پی سی آر پولیس والوں کو دیئے گئے نمبر پر بزرگ سے رابطہ میں ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details