اردو

urdu

ETV Bharat / state

مسلم نوجوان کی پٹائی کا معاملہ: اقلیتی کمیشن نے پولیس سے رپورٹ طلب کی

اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون کو ہاتھ میں نہیں لے سکتا ہے۔ سلطان پور میں جس طریقے سے محمد فیض نامی نوجوان لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسے بے رحمی سے مارا پیٹا گیا ہے، اس کی پرزور مذمت کی جانی چاہئے۔

By

Published : Oct 28, 2021, 8:03 PM IST

مسلم نوجوان کی پٹائی معاملہ، اقلیتی کمیشن نے پولیس سے جواب طلب کیا
مسلم نوجوان کی پٹائی معاملہ، اقلیتی کمیشن نے پولیس سے جواب طلب کیا

اترپردیش میں ضلع سلطان پور کے شاستری نگر علاقے میں گزشتہ روز محمد فیض نامی نوجوان کے ساتھ ہجومی تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا جس پر پولیس نے ایف آئی آر درج کرے دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

مسلم نوجوان کی پٹائی معاملہ

اس معاملے میں اترپردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے سلطانپور پولیس کو نوٹس جاری کر جواب طلب کیا ہے۔اور تشدد کرنےلے افراد کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون کو ہاتھ میں نہیں لے سکتا ہے۔ سلطان پور میں جس طریقے سے محمد فیض نامی نوجوان لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اس کو بے رحمی سے مارا پیٹا گیا ہے اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

'ہم نے سلطان پور پولیس کو نوٹس جاری کر جواب طلب کیا ہے ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ کہ اس اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔'

یہ بھی پڑھیں:یوپی مدرسہ بورڈ: کامل و فاضل کے امتحانات 30 اور یکم نومبر سے شروع ہوں گے

واضح رہے کہ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ دو لوگوں کی گرفتاری ہوچکی ہے۔ پولیس کے بیان کے مطابق علاقے میں امن امان قائم ہے ملزمان کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔

ملزمان میں اویرل سنگھ ،راج سنگھ ابھیے راج پوت کرتیکے چترویدی نارائن پور کے رہنے والے ہیں جبکہ رونق مشرا و شوریہ پرتاب شاستری نگر کے رہائشی ہیں۔ پولیس کے بیان کے مطابق فیض اور یہ تمام ملزمان ایک ساتھ پڑھتے تھے کسی لڑکی کو لے کر ان لوگوں میں پہلے سے ہی تنازعہ چل رہا تھا اسی سلسلے میں فیض احمد کو پکڑ کر مارپیٹ کی گئی ہے۔

سلطان پور کے کوتوالی تھانہ میں شارب خان ابن صدیق کے ذریعہ تحریری شکایت کی گئی ہے جس کی بنیاد پر متعدد دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر کاروائی کی جا رہی ہے۔پولیس نے اس معاملے میں دفعہ 308/323/504/506/427/34 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details