ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے لالہ لاجپت رائے میڈیکل کالج میں مشاعرے کا اہتمام کیا گیا۔
اس مشاعرہ کی تقریب سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ جب تک اُردو کے چاہنے والے موجود رہیں گے اس وقت تک اردو زبان کو بھارت میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ میرٹھ کے لالہ لاجپت رائے میڈکل کالج میں اس وقت تہذیبی میلے کا دور جاری ہے اسی کی مناسبت سے انتظامیہ نے مشاعرے کا اہتمام کیا ۔
مشاعرے میں نہ صرف طلباء و طالبات و اساتذہ نے شرکت کی بلکہ طلباء و اساتذہ نے اپنا کلام بھی مشاعرے میں پیش کیے۔
ڈاکٹروں کی مشاعرے کی انوکھی پہل مشاعرہ اس وقت داد و تحسین کی فلک شگاف صداؤں سے گونج اٹھا جب ننھے شعراء نے اپنی فکر انگیز شاعری پیش کر کے عوام کو حیرت میں ڈال دیا ۔ واضح رہے کہ میرٹھ کے لالہ لاجپت رائے میڈیکل اسپتال کی تاریخ میں پہلی بار مشاعرے کا اہتمام کیا گیا ۔
اس مشاعرے میں شعراء نے نہ صرف اپنی شاعری پیش کی بلکہ اردو کی اہمیت و افادیت سے بھی سامعین کو روشناس کرایا ۔ کہا جاتا ہے کہ ڈاکٹروں کی مصروف ترین زندگی میں خود سے مخاطب ہونے کا وقت نہیں ملتا ایسے میں ڈاکٹرز نے مشاعرہ کا اہتمام کر نہ صرف ایک پرکیف لمحات گزارے بلکہ ادبی نشست کو بھی فروغ دیا ہے۔
مشاعرے میں چھوٹے بڑے شعرا کے علاوہ ملک کے نامور شعراء نے بھی شرکت کی، جس میں اظہر اقبال، رینو نیر اور مکیش کے علاوہ کئی شعرا شامل تھے۔