متھرا: اترپردیش کے ضلع متھرا کی ایک عدالت نے نو سال کے معصوم کے ساتھ لواطت اور قتل کے ملزم کو عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ پاکسو ایکٹ کی عدالت نے فورا انصاف کی مثال پیش کرتے ہوئے محض 15 کام کے ایام میں اپنا فیصلہ سنایا اور نو سال کے نابالغ بچے کے ساتھ لواطت کے بعد قتل کرنے کے ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کو دیگر دفعات میں ایک لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اسپیشل ڈی جی سی پاکسو کورٹ الکار اپمنیو ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اس معاملے میں چارج شیٹ 28 اپریل کو عدالت میں پیش کی گئی تھی۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران 14 گواہوں نے اپنا بیان درج کرایا۔ پہلا گواہ آٹھ مئی کو اور آخری گواہ 18 مئی کو پیش ہوا اور 22 مئی کو فائنل بحث ہوئی۔ 26 مئی کو ملزم پر سبھی دفعات میں قصور ثابت ہوا اور پیر کو فیصلہ سنا دیا گیا۔
پراسیکیوشن نے بتایا کہ آٹھ اپریل کی شام متھرا شہر کے اورنگ آباد علاقے سے متاثرہ بچہ اچانک غائب ہوگیا تھا۔ بچے کے والد نے گمشدگی کی رپورٹ تھانہ صدر بازار میں اسی دن درج کرائی تھی۔ آس پاس کے سی سی ٹی فوٹیج میں بچہ سیف نامی شخص کے ساتھ دیکھا گیا جو کہ کے ڈی اے کالونی کانپور کا رہنے والا ہے۔ پولیس نے اس کی بنیاد پر سیف کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کیا تو اس نے نہ صرف اپنا جرم قبول کرلیا بلکہ اس کی نشاندہی پر گھر سے دور تقریباً 500 میٹر کی دوری پر ایک نالے سے بچے کی لاش بھی برآمد کی گئی۔ پولیس نے سیف کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 363،302،201،377 اور دفعہ 6 پاکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔