ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں دس کپڑا میلیں بند ہو چکی ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ہینڈ لوم اور پاور لوم بند ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے صرف میرٹھ میں ٹیکسٹائل شعبے سے وابستہ تقریباً 15 ہزار لوگ بیروزگار ہو گئے ہیں۔
میرٹھ میں برسوں سے کھادی کے کپڑے تیار کیے جاتے ہیں جس کے لیے کئی کپڑا میلیں ہیں۔
ہزاروں بنکروں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ، ویڈیو کھادی کپڑے کے لیے میرٹھ کا خدق بازار مشہور ہے۔ اسی بازار سے ملک و بیرون ملک میں کپڑا برآمد کیا جاتا ہے لیکن اب اس بازار کی سیکڑوں دکانیں بند ہوچکی ہیں اور ہزاروں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔
حالات یہ ہیں کہ جن لوگوں کے پاس ہزاروں کی تعداد میں مزدور ہوتے تھے اب ان کے پاس محض 3 سے 4 افراد ہی کام کر رہے ہیں اور جن لوگوں نے گھروں میں کڑھائی کے لیے مشینیں لگائی ہیں، ان کا کام بھی آہستہ آہستہ بند ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اس کے علاوہ بنکروں کو مہنگے داموں میں بجلی فراہم کی جا رہی ہے، حکومت کی جانب سے کوئی بھی رعایت نہیں دی جا رہی ہے جبکہ اس کے تیار شدہ مال فروخت نہیں ہو رہے ہیں اور اگر فروخت بھی ہو رہے ہیں تو رقم کی ادائیگی وقت پر نہیں ہو رہی ہے۔
ملک کی اقتصادی صورتحال کا اثر ٹیکسٹائل شعبے پر سب سے زیادہ پڑ رہا ہے جس کی وجہ ٹیکسٹائل تجارت بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس قبل آٹوموبائل کے شعبے میں 30 سے 35 فیصد کی کمی فروخت میں درج کی گئی تھی جس کے سبب بڑی بڑی کار کمپنیز کو اپنا شوروم تک بند کرنا پڑا ہے۔