میرٹھ میں منعقدہ ہندو پنچایت کے منچ سے مسلمانوں کے خلاف متنازع بیان دینے والے ہندو مذہبی رہنما مہا منڈلشور آنند سروپ گری مہاراج کو مسلم دانشوروں کے علاوہ ہندو مہاسبھا کے عہدیدار نے بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور مذہبی منافرت پھیلانے والے اس بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
میرٹھ : ہندو رہنما کے متنازع بیان کو ہندو مہا سبھا نے بھی بتایا غیر ذمہ دارانہ - متنازعہ بیان
اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں منعقد ہندو پنچایت کے اسٹیج سے ایک ہندو مذہبی رہنما کی جانب دیئے گئے متنازع بیان پر نہ صرف مسلم دانشوروں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے بلکہ ہندو مہاسبھا کے ذمہ داران نے بھی اسے غیر ذمہ دارانہ بیان قرار دیا ہے۔
متنازعہ بیان پر ہندو مہا سبھا اور مسلم دانشور ناراض
گزشتہ روز میرٹھ میں منعقد ہندو پنچایت کے اسٹیج سے آنند سروپ مہاراج نے مسلمانوں کے سماجی سیاسی اور اقتصادی بائیکاٹ کی ہندوؤں سے اپیل کی تھی ۔ ساتھ ہی مسلمانوں کی مذہب تبدیلی کے لیے خاص ایجنڈے کے تحت کام کرنے پر زور دیا تھا۔
ان کے اس متنازع بیان کی ہندو مہا سبھا کے قومی صدر اور مسلم دانشور نے شدید مذمت کی ہے ۔ دانشوروں نے کہا کہ سماج کے بااثر طبقے کو آگے آکر اس طرح کے بیان کے مذمت کرنی چاہیے تاکہ ملک میں امن و امان اور یکجہتی کا ماحول برقرار رہے۔