Maulana Abdul Wali Farooqi Demise لکھنؤ کے معروف عالم دین مولانا عبدالولی فاروقی کا انتقال
معروف عالم دین مولانا عبدالولی فاروقی کا 60 برس کی عمر میں آج لکھنو میں انتقال ہو گیا۔ انہوں نے قوم و ملت کے لیے بہت اہم خدمات انجام دیں۔ نماز جنازہ لکھنؤ کے فرنگی محل گیٹ پر ادا کی گئی جب کہ تدفین حیدر گنج کے سپہ قبرستان میں عمل میں آئی۔
لکھنو:مولانا عبدالعلی فاروقی کے بڑے صاحبزادے مولانا یاسر فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ سنی مجلس عمل تنظیم کا قیام کیا تھا جس کے ذریعہ بے انہوں نے لاتعداد لوگوں کی مدد کی۔ وہ شب و روز قوم و ملت کی خدمات کے لیے خود کو وقف کیے ہوئے تھے۔ ان کی مقبولیت کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ان کے انتقال پر لوگ جوق در جوق تعزیت پیش کرنے آ رہے ہیں۔ وہ انتہائی ملنسار اور خوش مزاج انسان تھے۔ قوم اور ملت کا درد رکھتے تھے۔ لکھنؤ میں انہوں نے شیعہ سنی فساد کو ختم کرانے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ وہ کاکوری میں واقع مدرسہ فاروقیہ کے پرنسپل تھے اور ہزاروں طلبہ و طالبات ان کے شاگرد ہیں۔
مزید پڑھیں: Condolence Programme مرحوم ظفریاب جیلانی کی نیک نیتی پر کئی ہندو دانشور بابری مسجد تحریک سے وابستہ ہوئے
مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے مولانا عبدالولی فاروقی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سنی مجلس عمل کے جنرل سیکریٹری کے عہدے پر رہے ہیں۔ ان کی تنظیم نے لکھنؤ کے غریب غرباء، تعلیم اور صحت کے میدان میں متعدد کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں۔ سابق اطلاعاتی کمشنر حیدر عباس رضوی نے کہا کہ مولانا باہمت اور خوش طبع انسان تھے۔ بابری مسجد کمیٹی کی میٹنگ میں ان سے ملاقات ہوئی اور وہ قوم کے لیے جذبہ رکھتے تھے۔