متھرا کی ضلعی عدالت آج ایک مندر کے قریب واقع مسجد کو ہٹانے کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔ درخواست گذار کا کہنا ہے کہ مسجد کی جگہ پر بھگوان کرشن کی پیدائش ہوئی تھی۔
اس سے پہلے کورٹ میں دائر کی گئی اس عرضی پر 15 جنوری کو شنوائی ہونی تھی۔ لیکن اس دن جج چھٹی پر تھے، جس کے بعد درخواست پر شنوائی کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔
ضلع کے سینئر سول جج کی عدالت میں دائر درخواست کی سماعت صبح 11 بجے سے شروع ہوگئی ہے۔
پچیس ستمبر کو دائر درخواست میں یہ کہا گیا تھا کہ 13.37 ایکڑ زمین بھگوان کرشن کی جنم بھومی ہے اور اس پر ناجائز طریقے سے عیدگاہ کی تعمیر کی گئی ہے۔ درخواست گزار نے احاطے میں تعمیر مسجد کو ہٹانے کی گزارش بھی کی ہے۔
متھرا ضلع کی عدالت میں سپرم کورٹ کے وکیل ہری شنکر جین، وشنو شنکر جین اور رنجنا اگنی ہوتری سمیت پانچ وکلاء نے شری کرشن جنم بھومی کیس کے متعلق درخواست دائر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
بھارتی کسان یونین کے ریاستی صدر چڈھونی سنگھ معطل
خیال رہے کہ فروری 21 سنہ 1951 کو شری کرشن جنم بھومی ٹرسٹ قائم کیا گیا تھا۔ جس کے بعد سنہ 1968 میں شری کرشن جنم استھان سیوا سنستھان اور شاہی عیدگاہ منیجمینٹ کمیٹی کے مابین ہونے والی بات چیت میں یہ طے ہوا تھا کہ تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے مسجد اسی جگہ پر رہے گی، جہاں تعمیر کی گئی تھی۔ تاہم، یہ معاملہ کورٹ تک جا پہنچا اور اب اس کی باضابطہ سماعت جاری ہے۔