بریلی سے تعلق رکھنے والی مانسی رستوگی نے گذشتہ فروری میں اسلام مذہب کو اپناتے Mansi Rastogi Convert To Islam ہوئے اپنا نام مریم قریشی رکھا اور ایک مسلم نوجوان سے شادی کرلی۔ مریم قریشی نے آج ایس ایس پی دفتر پہنچ کر روہت سنگھ سجوان سے ملاقات کی اور خود کو، شوہر اور سسرالی رشتہ داروں کو جان کا خطرہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے رستوگی عرف مریم قریشی نے بتایا کہ اس نے اپنی مرضی سے اسلام مذہب کو اپنایا Mansi Rastogi Convert To Islam اور گذشتہ 21 فروری کو مسلم نوجوان سے شادی کرلی۔ انہوں نے اپنے مائیکے والوں پر انہیں، شوہر اور سسرالی رشتہ داروں کو جان سے ماردینے کی دھمکی دینے کا الزام عائد کیا۔ مریم قریشی نے بتایا کہ ان کے مائیکے والے ان کی شادی سے ناخوش ہے کیونکہ انہوں نے ایک مسلم شخص سے شادی کی ہے۔
انہوں نے مائیکے والوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ، ان کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکی دی جارہی ہے اور سسرال والوں پر انہیں اغوا کرنے کا غلط الزام لگایا جارہا ہے۔ مریم نے پولیس سے شوہر اور سسرالی رشتہ داروں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں، شوہر اور سسرالی رشتہ داروں کو جان کا خطرہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ، اپنے شوہر اکلیم کے ساتھ رہنا چاہتی ہے اور وہ اپنے شوہر سے خوش ہے۔ مریم نے اپنے مائیکے والوں، شاہی پولیس اور بی جے پی رہنماؤں پر ان کے سسرالی رشتہ داروں کو ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اس کے سسرال والوں کو پریشان کرنا بند کیا جائے۔ جیسے ہی تھانہ شاہی پولیس کو مانسی رستوگی کی اطلاع ملی تو فوری طور پر وہ ایس ایس پی دفتر پہنچ گئی اور مریم کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ بہت جلد مریم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔