لکھنؤ: اترپردیش کی راجدھانی میں ایک نابالغ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں تین ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمین نے تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ پولیس کے مطابق تینوں نوجوانوں نے پہلے نابالغ کو اغوا کیا اور پھر اسے شہر کے کئی پارکوں میں لے جا کر اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ تینوں اس سے بھی مطمئن نہیں ہوئے تو انہوں نے نابالغ کے پرائیویٹ پارٹ پر بلیڈ سے کئی زخم لگائے۔
لکھنؤ کے کینٹ علاقے میں نانی کے گھر آئی نابالغ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں تین ملزمین پولیس کی حراست میں ہیں۔ گرفتار ملزمین کی شناخت عرفان، آصف اور حلیم کے طور پر کی گئی ہے۔ اے سی پی کینٹ ابھینو کے مطابق لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد گینگ ریپ کے ملزم آصف اور حلیم قصاب کا کام کرتے ہیں جب کہ عرفان ایک دکان میں کام کرتا ہے۔ اے سی پی نے بتایا کہ 27 جون کی شام جب نابالغ بیت الخلاء گئی تھی تو تینوں ملزمان نے لڑکی کو نشہ آور چیز پلا کر اسے بے ہوش کر دیا اور پھر اسے اسکوٹی پر لے کر شہر میں گھومنے لگے۔ اے سی پی کے مطابق تینوں ملزمان پہلے نابالغ لڑکی کو قریبی پیٹرول پمپ پر لے گئے اور وہاں اسکوٹی میں پیٹرول بھروایا۔ اس کے بعد ہریش چندر پارک لے جایا گیا اور وہاں جھاڑیوں کے پیچھے ایک ایک کرکے اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ اس کے بعد وہ اسے گومتی نگر کے جنیشور پارک لے گئے اور وہاں بھی اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اے سی پی نے بتایا کہ تینوں ملزمین نے 24 گھنٹوں میں لڑکی کے ساتھ پانچ سے زائد مرتبہ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔