لاوڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان کا تنازعہ مہاراشٹر سے شروع ہوکر ملک بھر میں پھیلتا جارہا ہے۔ وہیں ریاست اتر پردیش میں بھی یوگی حکومت نے ضلعی سطح پر پولس انتظامیہ کو مذہبی مقامات پر لگے لاؤڈ اسپیکر کی تعداد اور اس کی آواز کو کم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اسی سلسلے میں ضلع علی گڑھ کے سول لائن علاقے کے غریب منزل دود پور میں واقع مسجد سے پولیس نے چار لاؤڈ اسپیکرز میں سے دو کو ہٹوا دیا ہے اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز کو بھی کم کروایا دیا ہے۔ Loudspeakers Removed From Aligarh Mosque
اس سلسلہ میں مسجد کے مولوی کا کہنا ہے کہ مساجد میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو نماز کے اوقات کا پتہ چل سکے اور وقت پر بجماعت نماز ادا کر سکے لیکن حکومت کے کہنے پر اب لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹایا جارہا ہے۔ مسجد کے مولوی نے مزید کہا لاؤڈ اسپیکر کی آواز کو پہلے ہی کم کر دیا گیا تھا تاہم بارہا پولیس کے اصرار پر دو لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹادیا گیا۔ ان عبادت گاہوں میں چار لاؤڈ اسپیکر لگے ہوئے ہیں وہاں دو لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹاکر صرف دو لاؤڈ اسپیکرز کی اجازت دی جارہی ہے تاکہ آواز زیادہ دور تک نہ جائے۔