شہامت گنج کے لوگوں نے سوشل ڈسٹنس کے بھی خلاف ورزی کی۔
بریلی میں شہر کے تاجروں کے ایک وفد نے ڈی ایم سے ملاقات کرکے گروسری اور رسد بازار کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ڈی ایم نے شہریوں کی ضروریات کے مد نظر بُدھ سے کچھ شرائط کے ساتھ بازار کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔
بازار کھولنے کے لیے معاشرتی فاصلہ پر عمل کرانے کو یقینی بنانے کی شرط طے کی گئی تھی۔ لیکن جب صبح بازار کھولا گیا تو ہزاروں کی تعداد میں مقامی شہری بازار میں آ گئے۔ پولس اور ضلع انتظامیہ کی ساری محنت پر پانی پھر گیا اور ساری مشقت برباد ہو گئی۔
بریلی: خریداری کے لیے سڑکوں پر امنڈی بھاری بھیڑ شہریوں کے ہجوم آنے کی اطلاع پر اے ایس پی اور سٹی مجسٹریٹ موقع پر پہنچ گئے۔ اُنہوں نے پولیس کی مدد اور کچھ ذمہ دار لوگوں کے تعاون سے ہجوم کو بازار سے ہٹانے کی کوشش کی۔
ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے مطابق غیر ضروری سامان کی دکانیں بھی کھول لی گئی تھیں۔ اس اطلاع پر پولیس کے افسران نے تاجر یونین سے ناراضگی کا اظہار کیا۔ افسران نے تاکید کی ہے کہ صرف ہول سیل اور ضروری سامان کی دکانیں ہی کھولی جائیں گی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ تاجر یونین ان دکانوں کی فہرست بناکر ضلع انتظامیہ کے سپرد کریں۔ آج کے بعد جو دکانیں فہرست میں اندراج ہونگی، صرف وہی دکانیں ہی کھولنے کی اجازت دی جائےگی۔