اردو

urdu

By

Published : Feb 22, 2022, 12:31 PM IST

ETV Bharat / state

Anti CAA Protest: سی اے اے مظاہرین کو وصولی نوٹس جاری کرنے والے عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

کانگریس پارٹی کی رہنما صدف جعفر نے کہا کہ ہم لوگ شروع دن سے ہی پورے عزم و حوصلہ سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف لڑائی لڑ رہے تھے۔ اور اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اترپردیش حکومت کی شکست ہوئی ہے۔UP Withdraws 274 Notices to Anti-CAA Protesters

صدف جعفر
صدف جعفر

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ملک گیر مظاہرے میں لکھنؤ کا گھنٹہ گھر بھی سرفہرست رہا ہے- اس دوران اتر پردیش حکومت نے مظاہرین پر متعدد کارروائیاں کیں۔ جس میں مظاہرہ کرنے والے کچھ خواتین اور مرد کے نام و پتہ کے ساتھ متعدد چوراہوں پر پوسٹرز بھی آویزاں کئے گئے تھے۔ جس پر ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لے کر کے پوسٹرز ہٹانے کا حکم دیا تھا۔UP Govt Withdraws 274 Recovery Notices Against Anti-CAA Protestors

صدف جعفر

پر تشدد مظاہرے میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لئے بھی مظاہرین کے گھر نوٹس بھیجا گیا تھا۔ جسے سپریم کورٹ نے یوپی حکومت سے واپس لینے کو کہا اور یہ بھی کہا کہ اگر واپس حکومت واپس نہیں لیتی ہے تو ہم خود اسے ختم کردیں گے۔ جس کے بعد اتر پردیش حکومت نے نوٹس واپس لیا ہے اور جن لوگوں سے بھی وصولی کی ہے اس کو بھی واپس دینے کا وعدہ کیا ہے۔



عدالت کے اس فیصلے پر سی اے اے مظاہرہ کے دوران جیل میں گئی صدف جعفر نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت پر ہم لوگوں کا اعتماد بحال تھا اور عدالت کی جانب سے راحت ملتی رہی۔ ابتدائی دنوں میں ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لےکر پوسٹرز کو ہٹانے کے لیے کہا، اس کے بعد عدالت نے ضمانت بھی دی۔ اور اب عدالت عظمیٰ کا یہ فیصلہ ہم سب مظاہرین کے لیے حوصلہ کن ہے۔انہوں نے کہا کہ جو اس جرم میں شامل بھی نہیں تھے اور ان کو بھی نوٹس دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:صدف جعفر سمیت 11 افراد کی ضمانت منظور


انہوں نے مزید کہا کہ ہم لوگ شروع دن سے ہی پورے عزم و حوصلہ سے یہ لڑائی لڑ رہے تھے۔ اور اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اترپردیش حکومت کی شکست ہوئی ہے۔ ہم لوگوں کی اخلاقی جیت ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ اتر پردیش حکومت نے ہمارے نمبر اور ایڈریس کو بینر پر ایسے ہی لکھوا دیا تھا جیسے کوئی چھیڑنے والا لڑکا لڑکیوں کے نمبر کو دیواروں پر لکھ دیتا ہے۔ اب ہم سب اس پر بھی غور کر رہے ہیں کہ جن افسران نے نے مظاہرین کو نوٹس بھیجا تھا ان پر بھی کارروائی کے لئے قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details