جامع مسجد کے قریب کوتوالی کے سامنے آج علی گڑھ پولیس نے احتجاج کررہی خواتین سے بات چیت کے ذریعے اس مظاہرے کو ختم کرنے کی اپیل کی۔
جس کے بعد اچانک سے علاقے میں افراتفری مچ گئی اس کے بعد پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج کیا گیا جس سے مشتعل ہوکر عوام نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا۔
پولیس نے بھی جوابی کارروائی میں عوام پر آنسو گیس اور ربر کے گولے داغے اور اس مظاہرے میں شامل لوگوں کو منتشر کردیا۔
اس افراتفری میں ایک شخص کو گولی لگنے کی اطلاع ہے، طارق نامی لڑکے کے سینے میں گولی لگنے کی اطلاع ہے۔
متاثرہ شخص طارق کا الزام ہے کہ ونئے نامی بی جے پی کے ایک کارکن نے اس پر گولی چلائی ہے موقع پر ہی طارق کو علاج کے لیے روانہ کردیا گیا۔
فی الحال علاقے میں اب بھی کشیدگی برقرار ہے اور گلی کوچوں میں اب بھی مقامی افراد کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کرنے کے واقعات سامنے آرہے ہیں اور ابھی بھی پولیس حالات کو قابو میں کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے کا استعمال کررہی ہے۔
حالات کے پیش نظر انتظامیہ نے علاقے میں انٹر نیٹ سروس معطل کر دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو دنوں سے شاہ جمال علاقے میں واقع عیدگاہ کے سامنے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے اور اوپر کوٹ میں بھی اس قانون کے خلاف احتجاج شروع کیا گیا تھا جس کے دو دن بعد یہ واقعہ پیش آیا۔