پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو ایک حکم میں کہا کہ گوشت یا گائے کے گوشت کی فروخت یا نقل و حمل کو گائے ذبیحہ ایکٹ کے تحت قابل سزا نہیں سمجھا جا سکتا جب تک کہ اس بات کا پختہ یا کافی ثبوت نہ دکھایا جا سکتے کہ برآمد شدہ مادہ گائے ہی کا گوشت ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس وکرم ڈی چوہان نے یہ حکم پیلی بھیت کے پوران پور علاقے کے ابران عرف شیرو کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دیا۔ عدالت نے کہا کہ استغاثہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ برآمد شدہ مواد گائے کا ہی گوشت تھا۔ درخواست گزار کی جانب سے بتایا گیا کہ 'وہ پینٹر ہے اور جب چھاپہ مارا گیا تو وہ گھر میں پینٹنگ کا کام کر رہا تھا۔ ان کے خلاف لگے الزامات کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ملزم کو اس کیس میں جھوٹے طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔ اس کا گائے کے گوشت یا اس کی مصنوعات یا اس کی نقل و حمل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔'