کانگریس اقلیتی صوبہ کے مہا نگر صدر ارشد علی نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ کشمیری پھیری والوں کو اپنے آبائی وطن لوٹنے کے لئے پاس جاری نہیں کر رہا ہے، جبکہ پہلے انہوں نے پاس جاری کرنے کا بھروسا دیا تھا۔
کشمیری پھیری والوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت نے دوسرے ریاستوں میں پھنسے ہوئے کشمیریوں کے لئے ہیلپ لائن نمبر جاری کیا ہے، لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے وہ نمبر لگتا نہیں ہے، اگر بات ہوتی ہے تو ہمارا کوئی کام نہیں ہو پا رہا ہے۔ پریاگ راج انتظامیہ سے بات کرنے کے باوجود ہمارے کھانے پینے کا کوئی بندوبست نہیں ہوا ہے۔ اب ہمارے پاس پیسے بالکل نہیں بچے۔ آس پاس کے لوگوں سے مانگ کر اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم لوگ یہاں پھنسے ہوئے ہیں، وہیں دوسری جانب ہمارے بیوی، بچے کشمیر میں پریشان حال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگ کسی طرح پیسہ جمع کرکے تین بس کشمیر جانے کے لیے کر لیے تھے، لیکن اب ضلع انتظامیہ پاس جاری نہیں کر رہا ہے۔ ہم اپنی ریاست کے ذمہ دار سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمیں یہاں سے بلوانے کا انتظام کریں کیونکہ ہم لوگ بُھکمری کے شکار ہو رہے ہیں، حالانکہ کانگریس نے انہیں بھروسہ دلایا ہے کہ آپ لوگوں کو کشمیر بھیجنے کا بندوبست کر دیا جائے گا۔