تاریخی فیصلے سے قبل ای ٹی وی بھارت ایودھیا میں قومی یکجہتی کی مثال کو اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہے۔
کرپاتری مہاراج اور اقبال انصاری کی ملاقات، دیکھیں ویڈیو یہاں فیصلے سے قبل کرپاتری مہاراج اور اقبال انصاری ایک ساتھ چائے پیتے نظر آئے۔ اور دونوں نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے امن و امان بنائے رکھنے کی اپیل کی۔
اس دوران بابری مسجد کے اہم پیروی کار اقبال اںصاری نے کہا کہ ایودھیا میں ہندو مسلمان نہیں ہے۔ ہم لوگ پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ فیصلہ جو کچھ بھی ہو، ہم اس کا احترام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں نہ کوئی ہندو ہے اور نہ ہی کوئی مسلمان، یہاں گنگا جمنی تہذیب ہے۔ یہاں ہندو۔ مسلمان ایک ساتھ بیٹھتے ہیں اور رہتے ہیں۔یہاں قومی یکجہتی قائم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہاں کبھی ہندو۔ مسلمان کا کوئی جھگڑا نہیں تھا اور نہ آج ہے۔
انہوں کرپاتری مہاراج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دیکھیے فیصلے کی گھڑی ہے اور مہاراج جی ہمارے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہم لوگ ہنسی خوشی ایک دوسرے کاحال چال لے رہے ہیں اور چائے کی چسکیوں کا مزہ بھی ایک ساتھ ہی لے رہے ہیں۔
کرپاتری مہاراج اور اقبال انصاری کی ملاقات انہوں نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ بھی ایسے رہے جیسے ہم لوگوں کو دیکھ رہے ہیں۔
وہیں کرپاتی مہاراج نے بھی کہا کہ،'ہندوستان کو ایک سچا ایمان چاہیئے ۔ کہیں پر گیتا تو کہیں پر قرآن چاہیئے۔'
انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں میں کہیں تفرقہ نہیں ہے۔
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ کسی کے بھی حق میں آئے ، سبھی کو ایک دوسرے سے گلے ملنا چاہیئے ۔ نہ کوئی خوشی منائے اور نہ ہی کوئی غمگین نظر آئے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا، ہندی ہیں ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا۔'