کانپور کے محمد علی پارک میں ایک ماہ کے زائد وقت سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا احتجاج جاری ہے۔
اسی سلسلے میں کانپور پولیس نے یہ الزام عائد کیا ہےکہ اس احتجاج کو مزید بڑھانے، جاری رکھنے اور خواتین کو اکسانے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی شعبہ خواتین کی کچھ خواتین شامل ہیں، ان خواتین کی شناخت کی جارہی ہے۔
ایس ایس پی کانپور نے بتایا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی کچھ خواتین اس احتجاج میں شامل ہیں جن کی وجہ سے شہر کا امن و امان خطرے میں ہے ۔ پولیس ان خواتین کی شناخت کرنے کے بعد انہیں گرفتار کرے گی۔
پولیس کا پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر احتجاجی خواتین کو اکسانے کا الزام واضح رہے کہ کانپور میں 20 دسمبر کو ہوئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران چلی گولیوں کے معاملے میں پولیس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے مطابق پاپولر فرنٹ آف انڈیا الزام ہے کہ گزشتہ برس 20 دسمبر کو کانپور میں سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی دوران ان لوگوں کی جانب سے چلائی گئی تھی جس میں تین لوگوں کی موت واقع ہوگئ تھی۔
بائ