عالمی وبا کورونا وائرس اور لاک ڈاون کے سبب گذشتہ سال 22 مارچ سے ہی تعلیم گاہوں کو بند کرنا پڑا تھا، جس کی وجہ سے طلبا وطالبات کی تعلیم پر اس کا خاصا اثر پڑا تھا ۔
ادھر اتر پردیش کے شہر کانپور میں واقع مدارس بھی اس سے مستثنی نہیں ہیں ۔ایک تو مہنگائی اور اس کے بعد پکوان گیس سیلنڈروں کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب وہ طلبا جو ہاسٹل میں مقیم ہیں انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
مدارس کی آمدنی کے ذرائع اور وسائل کورونا کی وجہ سے تاحال متاثر ہیں ۔جس کی وجہ سے سے مدارس معاشی بحران کا شکار ہیں. اور اس کا سیدھا اثر مدارس کے مطبخ پر پڑاہے ۔
مدارس کے بجٹ غیر مستحکم ہونے کی وجہ سے مدارس میں مقیم طلباء اور اساتذہ کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. ایسے میں مدارس کے ذمہ داران چاہتے ہیں کہ حکومت جلد از جلد مہنگائی پر قابو پائے اور سیلنڈروں کی قیمتوں میں ہوے اضافہ کو واپس لے ۔
مدارس کی آمدنی کے ذرائع عام طور سے رمضان میں زکات ،فطرہ ، خیرات اور لوگوں کے تعاون سے چلتے ہیں، تاہم اس دفعہ کورونا کے سبب مدارس کے سفیر چندہ کے حصول کے لئے باہر نہیں جاسکے ۔ جس کی وجہ سے مدارس کا بجٹ پہلے سے ہی متاثر ہے ایسی صورت میں مہنگائی اور گیس کی بڑھئی ہوئی قیمت سے خاصا اثر پڑاہے ۔