اردو

urdu

ETV Bharat / state

نوجوانوں میں ایڈز سے متعلق شعور بیداری کے لیے کبڈی مقابلوں کا انعقاد - kabaddi competition for aids awareness

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں کبڈی مقابلوں کا انعقاد کرکے نوجوانوں کو ایڈز جیسی موزی بیماری سے بچاؤ کی تدابیر بتائی گئیں۔ اس موقع پر محکمہ صحت اور کیرڑاں بھارتی تنظیم کے ذمہ دار موجود تھے۔

aids awareness in rampur
نوجوانوں میں ایڈز سے متعلق شعور بیداری کے لیے کبڈی مقابلوں کا انعقاد

By

Published : Dec 2, 2019, 5:05 PM IST

نوجوانوں میں ایڈز سے متعلق بیداری پیدا کرنے لیے رامپور کے گاندھی اسٹیڈیم میں ضلع سطح کے کبڈی مقابلوں کا اہتمام کیا گیا۔ ہر سال یکم دسمبر کو عالمی یوم ایڈز منایا جاتا ہے۔ رامپور میں محکمہ صحت کی جانب سے ایڈز بیداری کے پروگرامز کا اہتمام کیا گیا۔

نوجوانوں میں ایڈز سے متعلق شعور بیداری کے لیے کبڈی مقابلوں کا انعقاد

عموماً یہ دیکھا گیاکہ نوجوان اپنی لاعلمی کی وجہ سے ایڈز جیسی موزی بیماری کے شکار ہوجاتے ہیں۔ اسی لیے محکمہ صحت نے کھیلوں کی تنظیم کیرڑا بھارتی کے اشتراک سے کبڈی مقابلوں کا اہتمام کیا گیا جبکہ کبڈی مقابلوں کا تنظیم کے صدر نے افتتاح کیا اور مقابلوں میں کامیاب ہونے والے کھلاڑیوں کو میڈل اور سرٹیفیکیٹ سے نوازا گیا۔

اس موقع پر محکمہ صحت کے عہدیداروں نے ایچ آئی وی ایڈز سے متعلق شعور بیدار کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع میں 12 ہزار جانچیں ہو چکی ہیں جس میں 59 معاملے پازیٹیو پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے اس سال مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے جو ایک اچھی خبر ہے۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق تجرباتی ایچ آئی وی ویکسین کی مدد سے پہلی بار انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے یہ ویکسین پہلے سے موجود تجرباتی ویکسین کو ملا کر تیار کی گئی ہے جسے تھائی لینڈ میں سولہ ہزار افراد پر آزمایا گیا ہے۔

ویکسین ٹرائل کا یہ اب تک کا سب سے بڑا تجربہ ہے۔ ان افراد کا رضا کارانہ طور پر اپنی خدمات ویکسین بنانے والے ماہرین کو پیش کرنا نہایت قابل تعریف ہے۔ اس ویکسین نے ایڈز جیسی بیماری کو پھیلانے والے ایچ آئی وی وائرس کے انفیکشن کے خطرے کو ایک تہائی تک کم کر دیا ہے۔ اس تحقیق پر سرچ کو اس سمت میں اب تک کی جانے والی بڑی کامیابی مانا جارہا ہے جس پر امریکی فوج کے لیے ڈاکٹر گھر اور تھائی حکومت کی مدد سے سات برس کام کیا گیا اور اس میں اٹھارہ سے تیس برس کی عمر کے نوجوان لڑکے لڑکیوں نے خود کو تجربے کے لیے پیش کیا جن میں ایچ آئی وی وائرس موجود نہ تھا۔

امید کی جارہی ہے کہ شعور بیدار اور بہتر علاج کی سہولتوں کے ساتھ اس مرض پر بہت حد تک قابو پایا جا سکے گا اور ہماری آنے والی نسلیں اس موذی مرض سے پاک دنیا میں جی سکیں گی۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details