اترپردیش:عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی علیگڈھ مسلم یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر کی تقرری سے متعلق ایک جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس کانسٹی ٹیوشن کلب، نئی دہلی میں گزشتہ روز اختتام پذیر ہوا۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں کئی امور زیر بحث آئے اور بہت سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر آعظم بیگ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اس پروگرام میں یونیورسٹی اسٹاف ایسوسی ایشن کے افسران، یونیورسٹی کے سینئر طلبہ لیڈروں، بشمول یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق عہدیداران اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے بیشتر اراکین نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کی صدارت اے ایم یو طلباء یونین کے سابق صدر اور سابق پرو وائس پروفیسر بصیر احمد نے کی۔ اجلاس میں متعدد اہم فیصلے بھی متفقہ طور پر کیے گئے۔ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر آعظم بیگ کے مطابق ابرار احمد چیکو کوآرڈینیٹر اور عبید احمد صدیقی کو کنوینر مقرر کیا گیا۔
میٹمگ میں ذیل باتوں پر اتفاق کیا گیا۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں شامل تمام ناموں پر رضامندی ہوئی، آنے والے دنوں میں کچھ اور ناموں کی شمولیت کا امکان بھی ظاہر کیا گیا۔ 15 اکتوبر کو دہلی کے جنتر منتر پر، سماجی تنظیموں، تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، سول سوسائٹی اور سماجی کارکنان، جے این یو، بی ایچ یو، ڈی یو، اے ایم یو، جے ایم آئی اور آئی آئی ٹی جیسے سینئر عملہ اور طلباء یونیورسٹیوں کے سینئر ممبران قانون ساز اسمبلی، قانون ساز کونسل، لوک سبھا اور راجیہ سبھا، موجودہ اور سبکدوش ہونے والے وزراء، اے ایم یو اسٹوڈنٹس یونین کے تمام سابق عہدیدار، اے ایم یو سمیت ملک کی تمام ریاستوں، اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن، وکلاء اور عام لوگ بڑی تعداد میں شرکت کریں گے اور یونیورسٹی میں جاری بے ضابطگیوں کے خلاف اور یونیورسٹی کو بچانے کے لیے اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو کے سابق طالب علم کو نیشنل جیو سائنس ایوارڈ سے نوازا گیا
یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، یونیورسٹی میں جس بے قاعدگی سے کام ہو رہا ہے، اس پر بلیک پیپر تیار کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک اعلیٰ سطحی وفد جلد ہی معزز صدر، وزیر تعلیم، نو منتخب اے ایم یو کورٹ ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کرے گا۔
میٹنگ میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ اے ایم یو اولڈ بوائز اور موجودہ اسٹاف ایسوسی ایشن موجودہ قائم مقام پرو وائس چانسلر اور سبکدوش ہونے والے وائس چانسلر جناب طارق منصور کے تمام پروگراموں کا بائیکاٹ کرے گی۔ اس سلسلے میں اے ایم یو کے تمام سابق طلباء نے شرکت کی۔ ملک و بیرون ملک اور اولڈ بوائز ایسوسی ایشنز سے بھی درخواست کی جائے گی کہ جب تک یونیورسٹی میں ایکٹ، امن و امان قائم نہیں ہو جاتا، ان دونوں کو کسی بھی پروگرام میں نہ بلایا جائے۔
17 اکتوبر 2023 کو آنے والے سرسید ڈے کو اے ایم یو سمیت ملک اور بیرون ملک میں سیو اے ایم یو مہم کے طور پر منانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کو ہر قیمت پر بچانے اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ای سی، کورٹ، اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات نہ کرانے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا اور ان تمام مسائل کو مہم کا حصہ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کے بغیر سلیکشن کمیٹی کے انعقاد پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور اسے ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اے ایم یو میں زیر تعلیم تمام طلباء سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ یونیورسٹی میں کسی بھی قسم کے جھگڑے اور باہمی تصادم سے گریز کریں، یونیورسٹی انتظامیہ آپ کے کیریئر سے کھیل سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم
کمیٹی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر اعظم بیگ نے بتایا کہ اس اہم میٹنگ میں پروفیسر بصیر احمد خان، آئی آئی ٹی دہلی کے محمد ادیب، پروفیسر وی کے ترپاٹھی، اے ایم یو اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر خالد، سکریٹری عبید احمد صدیقی، جوائنٹ سکریٹری سعد رفیق اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر پروفیسر معین الدین، پروفیسر مراد خان، پروفیسر حافظ الیاس، پروفیسر آفتاب، ڈاکٹر سدھارتھ چکرورتی، ڈاکٹر ارشد باری، ڈاکٹر اشرف متین، سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان، اے ایم یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر ڈاکٹر آعظم بیگ، سکریٹری ابرار احمد چیکو، اولڈ بوائز ایسوسی ایشن دہلی کے صدر مدثر حیات اور سیکریٹریز شہنشاہ، حسیب احمد، انوار الاسلام، عشرت جمیل، اسٹوڈنٹ لیڈر عامر سمیت کئی سینئر لوگ موجود تھے۔