اتر پردیش کے ضلع جونپور میں شہر کے وسط میں مغل دور کا واقع شاہی پل آج بھی اپنی نقاشی و فنکاری کی وجہ سے شہر کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتا ہے اور پل کے نیچے سے جاری گومتی ندی پل اور شہر کی خوبصورتی کو دوبالا کرتی ہے.
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں رستم علی عرف جھگڑو نے بتایا کہ تقریباً 35 سالوں سے خود کشی کرنے والے افراد کی جان بچانے کا سلسلہ جاری ہے۔ جب کوئی شخص خود کشی کے ارادے سے ندی میں کودتا ہے تو قریب کے دکاندار آواز لگاتے ہیں تو اس آواز سے ایک ہمت و حوصلہ ملتا ہے جس کی وجہ سے ندی میں کود کر رستم جان بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ اور یہ کام اس وجہ سے بھی آسان ہو جاتا ہے کہ انہیں تیرنے کا فن معلوم ہے ۔وہ اپنے اس فن کی وجہ سے لوگوں جان بچاتے ہیں ۔رستم اپنے بچوں کو بھی اس فن کی تعلیم دے رہے ہیں کہ آگے وہ بھی ڈوبتے ہوئے لوگوں کے جانیں بچائیں.
جھگڑو نے بتایا کہ اکثر وہی لوگ خود کشی کی نیت سے گومتی ندی میں چھلانگ لگاتے ہیں جو بچے امتحانات میں ناکام ہوجاتے ہیں۔ یا جو محبت میں ناکام ہوتے ہیں ۔اکثر گھریلو معاملات کی وجہ سے بھی لوگ خود کشی کرتے ہیں.
رستم علی نے بتایا کہ گومتی ندی سے پل کی اونچائی تقریباً 35 سے40 فٹ ہے ۔وہ پل کے اوپر سے اپنی جان کی بازی لگا کر ایک دوسرے کی جان بچانے کی نیت سے گومتی ندی میں چھلانگ لگاتے ہیں۔