ریاست اتر پردیش کے ضلع امروہہ کی جامع مسجد میں جمیعت علمائے ہند کی میٹنگ ہوئی جس میں جمیعت کے تمام اہلکار شریک ہوئے۔
اس میٹنگ میں وسیم رضوی کے معاملے پر بحث ہوئی اور اس کے بعد ڈی ایم کو میمورنڈم دے کر وسیم رضوی پر سخت کارراوئی کا کیا گیا۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع امروہہ کی جامع مسجد میں جمیعت علمائے ہند کی میٹنگ ہوئی جس میں جمیعت کے تمام اہلکار شریک ہوئے۔
اس میٹنگ میں وسیم رضوی کے معاملے پر بحث ہوئی اور اس کے بعد ڈی ایم کو میمورنڈم دے کر وسیم رضوی پر سخت کارراوئی کا کیا گیا۔
امروہہ جمیعت العلما کے صدر ماسٹر ذاکر حسین کی سربراہی میں سبھی لوگ ڈی ایم آفس پہنچے تھے۔
اس موقع پر ایڈووکیٹ علی امام اور جمیعت کے شہری صدر ذاکر حسین قاسمی نے کہا کہ وسیم رضوی نے قرآن کریم سے 26 آیات ہٹائے جانے کے تعلق سے جو قانونی قدم اٹھایا ہے وہ ناقابل معافی ہے اس لیے اس پر مذہبی جذبات بھڑکانے کی پاداش میں سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومت وسیم رضوی پر کوئی کاروائی نہیں کرتی ہے تو وہ خود اس کے خلاف رپورٹ درج کرائیں گے۔