جمعیة علمأ ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ اگر حکومت ضروری سمجھتی ہے کہ حالات کے مدنظر لاک ڈاون کو آگے بڑھایا جائے تو حکومت کو لوگوں کی پریشانی کو بھی سامنے رکھنا چاہیے اور ان کی روز مرہ کی ضروریات کی کا خیال رکھنا چاہیے۔
اترپردیش کے دیوبند میں واقع اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جس طرح سے ملک میں تیزی کے ساتھ کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، اس سے ایسا لگتا ہے لاک ڈاون کی میعاد میں حکومت توسیع کرے گی۔
لاک ڈاؤن کی میعاد میں ممکنہ توسیع پر مولانا ارشد مدنی کا ردعمل مولانا ارشد مدنی نے ملک اور بیرون ملک میں مسلسل تیزی کے ساتھ بڑھ رہے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ اگر حکومت لاک ڈاون کو آگے بڑھانے کی پالیسی پر غور کررہی ہے تو ہم عوام بالخصوص مسلمانوں سے یہ اپیل کرتے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ اس کی پابندی کریں۔
انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ حکومت کو لوگوں کی ضروریات کا بھی خیال رکھنا چاہیے اور روز مرہ کے کھانے پینے کی چیزوں کا بہتر طریقہ سے انتظام کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ دکانوں میں سامان کا انتظام کرایا جائے، دکانیں کھولنے کے اوقات میں مزید مہلت اور رعایت دی جائے اور جو پولیس عوام پر سختی کررہی ہے اس پر روک لگایا جانا بہت ضروری ہے۔
مولانا مدنی نے پولیس سے بھی اپیل کی ہے کہ اگر کوئی شخص دوائی لینے، سیزی لینے یا دودھ وغیرہ لینے جارہا ہے تو اس کے ساتھ سختی کے بجائے معاونت کا معاملہ کرناچاہئے اور ساتھ ہی حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی ایک دوسرے کا مددگار ہونا چاہئے ،اسی وقت ہم اس لڑائی کو جیت سکتے ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے وہ ایک دوسرے کا تعاون کریں اور زیادہ سے زیادہ گھروں میں رہیں، بلاوجہ سڑکوں پر نہ گھومیں، دکانوں پر جمع نہ ہوں اور بھیڑ بھاڑ نہ کریں، یہی ایک طریقہ ہے کہ جس سے ہم یہ جنگ جیت سکتے ہیں۔