ڈاکٹر کفیل خان ان دنوں متھرا جیل میں قید ہیں، انہوں نے حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ انہیں جیل سے رہا کیا جائے، تاکہ وہ بھارت کو کورونا وائرس سے نجات دلانے کے لیے ڈاکٹرز کی ٹکڑی میں شامل ہوں۔
ڈاکٹر کفیل خان نے دو صفحات کے خط میں ایک روڑ میپ دکھایا ہے کہ کیسے تیسرے اسٹیج میں کورونا وائرس سے لڑا جا سکتا ہے، بھارت میں کورونا وائرس اپریل تک تیسرے اسٹٰیج میں پہنچ جائے گا۔
ڈاکٹر کفیل خان نے لکھا ہے 'ہمیں چاہیے کے ہم ملک بھر کے ہر ضلع میں کووڈ 19 کے ٹیسٹ سینٹر، 1 ہزار آئیسولیشن وارڈز، نئے آئی سی یوز بنائیں، اور ڈاکٹرز کو ٹریننگ دیں، اس کے علاوہ ''آیوش'' اور نجی اداروں کے ورکرز کی مدد لیں اور افواہوں پر روک لگائیں اور سبھی طرح کے وسائل سامنے لائیں تاکہ کورونا وائرس سے جلد نمٹا جا سکے'۔
ڈاکٹر کفیل خان کو اتر پردیش اسپیشل ٹاسک فورس کی جانب سے 12 دسمبر 2019 کو حراست میں لیا گیا تھا اور بعد میں ان پر این ایس اے لگا کر جیل میں قید کر دیا گیا تھا۔
خان اخباروں اور میڈیا چینلز کی سرخیوں میں تب آئے جب گورکھپور بی آر ڈی میڈیکل کالج میں 30 بچوں کو آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے موت ہو گئی تھی، اس کیس میں پولیس نے کفیل خان کو گرفتار کیا تھا لیکن بعد میں انکوائری میں وہ بے قصور ثابت ہوئے، اور انہیں رہا کر دیا گیا۔