علی گڑھ: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعبرسوں پہلے شروع ہونے والی جنگ کا نتیجہ ہے۔ گذشتہ ہفتے کے روز حماس کی جانب سے حملے کے بعد دونوں اطراف سے حملے جاری ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اس سلسلے میں اتوار کی رات دیر گئے سینکڑوں طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے دوران طلباء نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کی حمایت میں پوسٹر اور بینرز کے ساتھ وی اسٹینڈ فلسطین، ( ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں) اے ایم یو اسٹینڈ فلسطین جیسے نعرے لگائے۔ جبکہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے حماس کا پتلہ جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطین کی حمایت میں دیگر مذہبی نعروں کے ساتھ اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے اور کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن دوسری جانب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کے باعث ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ یونیورسٹی کے طلباء کا کہنا تھا کہ فلسطین پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔
فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے اے ایم یو کے طلبہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا کہ اسرائیل فلسطین پر مظالم ڈھا رہا ہے۔ طلبہ نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے کہ جب یوکرین پر حملہ ہوتا ہے تو ملک اور دنیا یوکرین کی حمایت میں نکل آتی ہے۔ لیکن جب فلسطین کی بات آتی ہے تو سب خاموش ہوجاتے ہیں۔ طلباء نے کہا کہ آج فلسطین بحران کا شکار ہے، لیکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور یہاں کے تمام طلبہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے لیے دعا گو ہیں۔