علی گڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ تاریخ سے ریٹائرڈ پروفیسر نامور مؤرخ پدم بھوشن پروفیسر عرفان حبیب نے اے ایم یو کے تقریباً 1600 ڈیلی ویجر غیر تدریسی ملازمین کی دسمبر مہینے کی تنخواہ کو روکنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ میری سمجھ میں نہیں آرہا ملازمین کی تنخواہ کو اے ایم یو انتظامیہ نے کیوں روکا ہے، کیونکہ ان کو نومبر کے مہینے تک ان کو پوری تنخواہ دی گئی تھی تو دسمبر مہینے کی تنخواہ کو کیوں روکا گیا ہے۔ جب کہ ان ملازمین کی تقرری کی مدت دسمبر مہینے تک تھی جس کو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے مزید چھہ مہینے کے لیے بڑھا دیا تو آخری تنخواہ کا سرٹیفکیٹ (last pay certificate) کا بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔
عرفان حبیب نے یونیورسٹی انتظامیہ کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس اکاؤنٹ سے نومبر مہینے تک ملازمین کو تنخواہ دی گئی تھی وہ اکاؤنٹ بھی موجود ہے تو پھر یونیورسٹی انتظامیہ کس بنا پراب ملازمین کی تنخواہ کو غیر قانونی بتا رہی ہے، یو جی سی سے یا آڈیٹر جنرل کی جانب سے بھی کوئی اعتراض نہیں آیا تو آپ ملازمین کی تنخواہ کو کیسے روک سکتے ہیں جب آپ نے ملازمین کی تقرری کی ہے ان سے کام لیا ہے تو آپ قانونی طور پر ان کی تنخواہ کو نہیں روک سکتے۔