اردو

urdu

ETV Bharat / state

اب جوہر یونیورسٹی کی تعمیر میں کالا دھن استعمال کرنے کا لگایا گیا الزام

Jauhar University Controversy رام پور میں جوہر یونیورسٹی کی تعمیر پر 46 کروڑ نہیں بلکہ 494 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اعظم خان کے رشتہ داروں کے ٹھکانوں پر چھاپے کے دوران محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے برآمد کیے گئے دستاویزات سے یہ معلومات سامنے آئی ہیں۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 19, 2023, 10:41 AM IST

an allegation of using black money in the construction of Jauhar University
an allegation of using black money in the construction of Jauhar University

لکھنؤ: محکمہ انکم ٹیکس کی جانچ میں سامنے آیا ہے کہ، رام پور میں جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کی آڑ میں مبینہ طور پر اعظم خان اور ان کے اہل خانہ نے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی ہے ۔ محکمہ انکم ٹیکس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یونیورسٹی کی تعمیر میں کل 494 کروڑ روپے خرچ ہوئے، جب کہ جوہر ٹرسٹ کہہ رہا ہے کہ یونیورسٹی کی تعمیر میں صرف 46 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔ ایسے میں شبہ ہے کہ مبینہ طور پر یونیورسٹی کی تعمیر میں 448 کروڑ روپے کا کالا دھن لگایا گیا ہے۔ ستمبر کے مہینے میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو اعظم خان کے قریبی لوگوں کی جائیدادوں پر چھاپے کے دوران اس کی اطلاع ملی تھی۔ سی پی ڈبلیو ڈی نے برآمد شدہ دستاویزات سے یونیورسٹی میں ہونے والے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:رامپور: شیعہ عالمِ دین کی اپیل، جوہر یونیورسٹی کا تحفظ یقینی بنایا جائے

رام پور شہر کے ایم ایل اے آکاش سکسینہ کی شکایت پر محکمہ انکم ٹیکس کی جانچ میں جوہر یونیورسٹی کے تعمیراتی کام پر خرچ کی گئی رقم میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ یونیورسٹی کی تعمیر میں کم خرچ دکھا کر مبینہ طور پر انکم ٹیکس چوری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، اس رقم کے ذریعہ کے بارے میں معلومات واضح نہیں ہے، لہذا انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ سونپ دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رام پور میں اعظم خان کے گھر پر ساٹھ گھنٹے طویل آئی ٹی کا چھاپہ ختم

دراصل گزشتہ ستمبر میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے اعظم خان اور ان کے خاندان کے 40 مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے تھے۔ اس چھاپے کے دوران ایجنسی نے ان لوگوں سے بھی پوچھ تاچھ کی تھی جن کے نام جوہر ٹرسٹ کو چندہ دینے والوں کی فہرست میں شامل تھے، تاہم ان سب نے چندہ دینے سے انکار کیا۔ چھاپے کے دوران ملے دستاویزات کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ لکھنؤ، دہلی، مراد آباد، نوئیڈا، بہرائچ کی کئی کمپنیوں اور فرموں نے جوہر ٹرسٹ کو کروڑوں روپے کا عطیہ دیا تھا۔ اب تعمیراتی کام پر خرچ ہونے والے اضافی پیسے، ٹیکس چوری اور حوالا کی رقم سے اعظم کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details