اردو

urdu

ETV Bharat / state

بین مذاہب شادی بنی 'قتل' کی وجہ

مین پوری کے گاؤں کشیپ نگر میں دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک لڑکی کو اپنے پسند کی شادی کرنے پر اس کے لواحقین نے قتل کرکے لاش کو کھیت میں دفن کر دیا۔ پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔

By

Published : Dec 11, 2020, 6:56 PM IST

بین مذاہب شادی کی سزا 'قتل'
بین مذاہب شادی کی سزا 'قتل'

مین پوری: پسماندہ (جاٹو) ذات کی لڑکی کو دلت لڑکے سے شادی کرنا مہنگا پڑگیا، جب لڑکی کے بھائی نے بہن کو بہلا پھسلا کر گاؤں بلایا اور اہل خانہ کی مدد سے اس کا قتل کردیا۔

اطلاعات کے مطابق پرتاپ گڑھ ضلع کے لال گنج پولیس اسٹیشن علاقے میں واقع گاؤں ٹنڈرپور کا رہائشی ارجن جاٹو دہلی کے ترلوک پوری میں واقع ایک فیکٹری میں وائرنگ کا کام کرتا ہے۔

بین مذاہب شادی کی سزا 'قتل'

پچھلے 8 سالوں سے کشیپ نگر کی رہائشی چاندنی باتھم سے ارجن کا معاشقہ چل رہا تھا۔ چاندنی دہلی میں اپنی خالہ کے ساتھ رہتی تھی۔

آٹھ سال تک مستقل رابطے میں رہنے کے بعد 6 ماہ قبل ارجن اپنی معشوقہ چاندنی کو پرتاپ گڑھ لے گیا اور ایک مندر میں ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کرلی۔

بین مذاہب شادی کی سزا 'قتل'

چاندنی کا کنبہ اس شادی سے خوش نہیں تھا ، کیونکہ لڑکا جاٹو سماج کا تھا۔ اسی وجہ سے گزشتہ دنوں چاندنی کا بھائی سنیل بہن کو بہلا پھسلا کر اپنے گاؤں کشیپ نگر لے گیا۔ اس کے بعد سے ارجن کا چاندنی سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

ویڈیو

ارجن شبہ کی بنیاد پر 23 نومبر کو اپنی والدہ اور کنبہ کے ساتھ چاندنی کے گاؤں کشیپ نگر پہنچ گیا جہاں چاندنی کے لواحقین نے بتایا کہ وہ واپس دہلی چلی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:

خاتون نے اپنی ہی تین بیٹیوں کی جان لینے کی کوشش کی، چھوٹی بیٹی کی موت

چاندنی کے اہل خانہ سے چاندنی کی جانے کی اطلاع پر ارجن آنا فانا دہلی پہنچا، جہاں تلاش بسیار کے بعد بھی چاندنی نہیں ملی، اس کے بعد ارجن نے میور وہار تھانے میں چاندنی کے بھائی سدھیر اور سنیل کے خلاف معاملہ درج کرایا جس کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے سدھیر کو حراست میں لے لیا۔

بین مذاہب شادی کی سزا 'قتل'

پولیس کے مطابق پوچھ گچھ میں سدھیر نے اپنی بہن کو گولی مار کر کھیت میں دفن کرنے کی بات قبول کر لی ہے ۔ فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details