نئی دہلی:سیٹوں کی تقسیم کے معاملے پر 'انڈیا' اتحاد کے شراکت داروں کے درمیان ابھرنے والے اختلافات کے باوجود اس عظیم اتحاد نے آئندہ انتخابات میں کم از کم 400 لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی کو سیدھے ٹکر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق ایم پی اور سی پی آئی (ایم) کی مرکزی کمیٹی کے رکن حنان ملا نے جمعہ کو ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'آنے والے انتخابات میں ہم کم از کم 400 سیٹوں پر بی جے پی کے خلاف مل کر لڑیں گے۔' سی پی ایم انڈیا بلاک کی حلیف جماعتوں میں سے ایک ہے اور پارٹی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا عزم کیا ہے۔
حنان ملا نے کہا کہ 'انڈیا بلاک کا بنیادی مقصد بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ اس کے لیے ہمیں سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق رائے تک پہنچنا ہوگا اور مجھے یقین ہے کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل تمام شراکت دار سبھی محاذوں پر ایک دوسرے کو اہمیت دیں گے، چاہے وہ سیٹ شیئرنگ معاملہ ہو یا مشترکہ انتخابی مہم چلانے کا۔ گذشتہ ماہ نئی دہلی میں ہونے والی اپنی آخری میٹنگ کے دوران، انڈیا بلاک نے سیٹوں کی تقسیم کے مسئلے کو جلد حل کرنے کے علاوہ مشترکہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، سیٹوں کی تقسیم کا مسئلہ پہلے ہی مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس (TMC) اور کانگریس کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے۔
کانگریس نے اندرونی میٹنگ میں اسے کو دو سیٹیں دینے کے فیصلے کے بعد ممتا بنرجی کی قیادت والی ٹی ایم سی پر سخت تنقید کی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ترنمول نے پہلے بہرام پور اور مالدہ (جنوب) کو کانگریس کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس نے ٹی ایم سی کی اس تجویز کی مخالفت کی۔ وہیں مغربی بنگال کی حکمران جماعت نے اس مسئلے پر کانگریس کو ایک فارمولہ تجویز کیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ پارلیمانی انتخات کا ووٹ شیئر یا پچھلے اسمبلی انتخاب کا ووٹ شیئر یا دونوں کو کسی سیٹ پر سب سے مضبوط پارٹی کو حتمی شکل دینے کے لیے مدنظر رکھا جا سکتا ہے اور فیصلہ ریاست کی سب سے مضبوط پارٹی پر چھوڑ دینا چاہیے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ 'سیٹوں کی تقسیم کے معاملے کو مناسب طریقے سے حل کر لیا جائے گا۔'
یہ بھی پڑھیں:انڈیااتحاد اور ہماری پارٹی میں سب متحد ہیں کوئی اختلاف نہیں، نتیش