مہاراشٹر، تمل ناڈو، اوڈیشہ و دیگر ریاستوں سے طویل مسافت طے کرنے والے مزدوروں کو کوئی سرکاری مدد نہیں ملی۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے راحت رسانی کے دعوے یہاں سوالوں کے گھیرے میں ہیں۔
مقامی لوگ انہیں کچھ کھانے پینے کی اشیاء مہیا کرا رہے ہیں۔ اپنے 14 ساتھیوں کے ساتھ اوڈیشہ سے پیدل چل کر آرہے رام کمار نے اپنی آپ بیتی میں کہا کہ پورا سفر کوئی سرکاری مدد نہیں ملی۔
رام کمار اور ان کے ہمنواؤں نے نو روز میں بھوونیشور سے مئو کا سفر طے کیا ہے۔ یہ مزدور جس راستہ سے آئے ہیں وہاں تعینات پولس اہلکاروں نے ڈنڈا پٹک کر ان میں خوف ہی پیدا کیا، کوئی راحت نہیں دی۔
مزدور اپنے گھروں کو واپس آ رہے ہیں مئو آنے والے مزدور خود اپنی صحت کے تئیں فکرمند ہیں، یہ خود اسپتال جا رہے ہیں۔ جہاں ان کی تھرمل اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ پھر یہ اپنے گھروں کو روانہ ہو رہے ہیں۔
اسپتال کا عملہ انہیں صحت سے متعلق ضروری ہدایات بھی دے رہا ہے۔