غازی آباد میں ہندو یوا واہنی نے کارکنان نے مبینہ تبدیلی مذہب کے نام پر زبردستی ہنگامہ کھڑا کیا،بتایا جارہا ہے کہ اب کہیں بھی کوئی مذہبی ایشو پیدا ہوتا ہے تو شدت پسند گروپ ہندو یووا واہنی پولیس سے پہلے پہنچ کر کمان سنبھال لیتا ہے۔ کچھ ایسے ہی معاملے میں ہندو یوا واہنی کے کارکنوں نے لنکا پوری کالونی میں مبینہ مذہب کی تبدیلی کا ڈرامہ پیدا کر کے ہنگامہ برپا کیا۔ Hindu Yuva Vahini Workers Uproar
Hindu Yuva Vahini Workers Uproar: تبدیلی مذہب کے نام پر ہندو یوا واہنی کارکنان کا ہنگامہ
اسٹیشن انچارج یوگیندر سنگھ نے کہا کہ موقع سے کوئی ایسی چیز نہیں ملی ہے جو قابل اعتراض ہو۔ معاملے کی سنجیدگی سے جانچ کی جا رہی ہے۔ تحقیقات کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔ Hindu Yuva Vahini Workers Uproar
انہوں نے الزام لگایا کہ غریبوں کو لالچ دے کر مبینہ مذہب تبدیل کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر انھیں کنٹرول کیا۔ ہندو یووا واہنی کے نیرج شرما نے کہا کہ اطلاع ملی ہے کہ نیواری مارگ پر لنکا پوری کالونی میں واقع ایک مکان میں لوگوں کا مذہب تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ایک کمرے میں لوگوں میں ایک مخصوص مذہب (عیسائیت)کے بارے میں تبلیغ کی جا رہی ہے۔ اطلاع ملتے ہی ہندو یوا واہنی کے کارکنان جمع ہو گئے اور موقع پر پہنچ کر ہنگامہ شروع کر دیا۔
پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ ہندو یوا واہنی کے کارکنان کا الزام ہے کہ تبدیلی مذہب کا عمل ہو رہا تھا۔ جب ہم موقع پر پہنچے تو وہ لوگ فرار ہو گئے۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی۔ پولیس نے موقع سے ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اسٹیشن انچارج یوگیندر سنگھ نے کہا کہ موقع سے کوئی ایسی چیز نہیں ملی ہے جو قابل اعتراض ہو۔ معاملے کی سنجیدگی سے جانچ کی جا رہی ہے۔ تحقیقات کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔