لکھنؤ میں خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کے تقسیم اسناد پروگرام میں 93 طلبہ و طالبات کو گولڈ میڈل اور کانسے کے تمغوں سے نوازا گیا جن میں بیشتر کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے۔ 93 to get medals at Khwaja Moinuddin Chishti Language University. ای ٹی وی بھارت نے گولڈ میڈل حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات خاص طور پر مدارس سے فارغ طلبا اور حجابی لڑکیوں سے بات کی جنس میں حجاب پہننے والی لڑکیوں نے کہا کہ حجاب پہننے سے کانفیڈنس کم نہیں ہوتا ہے بلکہ خود اعتمادی میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ حجاب کا تعلیم سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم لوگ حجاب پہن کر گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں جس کی واضح دلیل ہے کہ حجابی لڑکیاں کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں ہیں۔
حجابی لڑکیوں نے حاصل کئے گولڈ میڈلز وہیں مدارس بیک گراؤنڈ کے طلباء نے بھی گولڈ میڈل حاصل کیا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور زمانہ تھا کہ جب مدارس سے فارغ طلبہ دنیاوی میدان میں آنے کے لئے کم دلچسپی لیتے تھے لیکن اب بڑی تعداد میں مدارس کے طلباء یونیورسٹی کا رخ کر رہے ہیں اور نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اس شبیہ کو جس میں یہ سمجھا جاتا تھا کہ مدارس کے طلبا دنیاوی تعلیم میں پیچھے ہیں، غلط ثابت کیا ہے۔
اس موقع پر ریاست کی گورنر آنندی بین پٹیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر عبدالکلام نے کہا تھا کہ نوجوان ہمارے ملک کے لیے عظیم سرمایہ ہیں جسے ملک کی ترقی کے لیے بہترین وسائل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے لہٰذا نوجوان نسل کو چاہیے کہ ملک کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔ آئی آئی ٹی کانپور کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کے پڑھے ہوئے طلبا و طالبات ملک و بیرون ملک میں اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز ہیں۔ لہٰذا اس یونیورسٹی میں بھی طلبا و طالبات کے تعلیم کو اس معیار تک پہونچانا اور ان کی مستقبل کو تابناک بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے سیکڑوں اسکیمیں چلائی جارہی ہیں جس سے نہ صرف نوجوان کو روزگار فراہم کیا جارہا ہے بلکہ ملک کی ترقی ہورہی ہے۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتعلیمی نظام میں اس سے اس فکر کا کوئی ذکر نہیں ملتا لیکن اس پالیسی نے طلبا و طالبات کی مستقل کو تابناک بنانے میں اہم ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 24 مارچ کو عالمی یوم ٹی وی ہے اس متعلق مرکزی و ریاستی حکومت کے زیر اہتمام متعدد پروگرام ہوئے اس موقع پر یونیورسٹی 25 بچوں کو گود لے انہوں نے وزیر اعظم کے خطاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ٹی بی بیماری کو ختم کرنے کا ہدف 2030 رکھا تھا لیکن وزیر اعظم نے بھارت سے ٹی بی بیماری کو ختم کرنے کا ہدف 2025 رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وبا میں خون نہ ملنے سے کافی افراد کی موت ہوئی، میں چاہتی ہوں کہ ایک برس میں دو بار خون عطیہ کیمپ کا اہتمام کریں تاکہ عوام کو فائدہ ہو۔ ہم نے پلیٹ لیٹ کے لیے راج بھون میں ایک پروگرام کا اہتمام ہوا جس میں 200 بچوں نے رجسٹریشن کرایا اور جب بھی ضرورت پڑے گی تو وہ موجود ہوں گے۔ آپ کے گلے جو گولڈ میڈل پڑا ہوا جتنی خوشی اب محسوس کررہے ہو اس سے کہیں زیادہ خوشی ملے گی جب کہ زندگی کو بچاتے ہوئے دیکھیں گے. انہوں نے کہا کہ سروائیکل کینسر نہ ہو اس کی ایک دوا ہے لیکن اس دوا دینے کے ایک عمر متعین ہے ڈاکٹر نے جب یہ بتایا تو مجھے لگا کہ اسے فوراً کیا جانا چاہیے۔ ہم نے راج بھون میں 200 بچیوں کو یہ ویکسین دلوایا۔ لکھنؤ کے نجی اسکول سے کچھ بچیوں کو طلب کیا ہے اس میں یہ ویکسین دی جائے گی۔ دوسری ڈوز کا خرچ 5 ہزار ہے اس متعلق سبھی کو سمجھانا چاہیے کہ زندگی کو بچانے کے لیے اہم ہوتا ہے۔
اخیر میں یونیورسٹی کے اساتذہ نے طلبا و طالبات کو مبارکباد پیش کی اور انہیں جدوجہد کرتے ہوئے اپنی زندگی سنوارنے کا مشورہ دیا۔