بین الاقوامی سطح پر اپنی الگ شناخت بنانے والے شاعر راحت اندوری کے انتقال پر ملک بھر میں جہاں انہیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے وہیں میرٹھ میں بھی ان كے انتقال پر مسلم دانشور اور ان کے ساتھی شاعر ان کی شاعرانہ خدمات كو یاد کر رہے ہیں۔
راحت اندوری کے انتقال پر میرٹھ کے اردو حلقے میں غمزدگی
راحت اندوری کے انتقال سے اردو والوں کو خاصا دھچکا لگا ہے۔ ان کی رحلت پر دانشوران میرٹھ نے اظہار تعزیت پیش کیا ہے۔
میرٹھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری راحت اندوری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا انتقال اردو مشاعروں سے روح کے نکل جانے جیسا ہے، ان کی اردو کی خدمات آنے والی نسل کے لیے ایک درس کا کام کرےگی۔
وہیں ان کے ساتھی شاعر اعجاز احمد عرف پاپولر میرٹھی کہتے ہیں کہ راحت نے ہر عمر کے لوگوں کے لیے شاعری کی اور خاص کر نوجوانوں كو اپنی شاعری سے زندگی جینے کا انداز بتایا ان کے فلمی نغموں اور غزلوں کے ذریعے ان كو ہمیشہ یاد کیا جائیگا۔