لکھنؤ: گورکھپور میں پولیس کی پٹائی سے ہلاک ہونے والے تاجر کے معاملے میں اپوزیشن نے یوگی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک طرف سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو نے تاجر کی موت کے لیے پولیس اہلکار کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کو بھی برابر کا ذمہ ٹھہرایا ہے تو وہیں بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے گورکھپور میں پولیس کی پٹائی سے مارگئے تاجر کے معاملے کی جانچ مرکزی جانچ ایجنسی (سی بی آئی) سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مایاتی نے جمعرات کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'یوپی وزیر اعلی کے آبائی ضلع گورکھپور کی پولیس کے ذریعہ تین تاجروں کے ساتھ ہوٹل میں بربریت و اس میں سے ایک کی موت کے سردست خاطی پولیس اہلکار کو بچانے کے لئے معاملے کو دبانے کی کوشش ناموزوں ہے۔ واقعہ کی سنگینی و کنبے کی حالت کو دیکھتے ہوئے معاملے کی سی بی آئی جانچ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا "ملزم پولیس اہلکار کے خلاف پہلے قتل کا مقدمہ درج نہیں کرنا لیکن پھر عوام اشتعال کی وجہ سے مقدمہ درج ہونے کے باوجود انہیں گرفتار نہیں کرنا حکومت کی پالیسی اور نیت دونوں پر سخت سوال کھڑے کرتا ہے۔ بی ایس پی کا مطالبہ ہے کہ حکومت متاثر کے کنبے کو انصاف، مناسب مالی مدد و سرکاری نوکری دے۔
وہیں، سماجو ادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے جمعرات کو کہا کہ گورکھپور کے ایک ہوٹل میں کانپور کے تاجر کا قتل کے لئے پولیس کے ساتھ ساتھ یوگی حکومت بھی برابر کی ذمہ داری ہے۔