غزالہ انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ 2014 میں والد کا انتقال ہوگیا جس کی وجہ سے مالی تنگی کا سامنا کرنا پڑا لیکن غزالہ کے بھائی بہن اور ماں کی سخت محنت سے غزالہ کو تعلیم جاری رکھ پانا آسان Hard Work of Siblings and Mother Made it Easy for Ghazala to Continue Her Education ہوا۔ آج غزالہ نے پانچ گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں جس سے نہ صرف غزالہ کے اہلخانہ بلکہ پورے محلے کے لوگ خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ غزالہ کا گھر اگرچہ ایک کمرے پر مشتمل ہے لیکن حوصلے کافی بلند ہیں۔ غزالہ کا کہنا ہے کہ وہ اب اور بھی سخت محنت کر یوپی ایس سی کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنا چاہتی Ghazala Wants to Succeed in UPSC Exams ہیں۔
غزالہ نے سنسکرت میں پانچ گولڈ میڈل حاصل کیے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کہ اس تعلیمی سفر میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا 2014 میں والد کا انتقال ہوگیا جس کے بعد ہمارے دو بھائیوں نے اپنی تعلیم چھوڑ کر گیریج میں کام کیا، بہن نے تعلیم چھوڑ کر کام کا آغاز کیا جس کے بعد مجھے تعلیم جاری رکھنا آسان ہوا۔ مجھے گھر والوں سے ہمیشہ تعاون ملتا رہا کسی قسم کی کوئی بندش نہیں تھی ہمارے اساتذہ اور اہل خانہ کا ہمیشہ تعاون حد درجہ سپورٹ رہا۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka Hijab Row: 'حجاب پر پابندی مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی سازش'
انھوں نے کہا کہ سنسکرت زبان اس لیے منتخب کیا کیونکہ ہمیشہ سے میری خواہش تھی کہ کچھ علحدہ کرکے دکھاؤں یہی وجہ ہے کہ سنسکرت زبان میں محنت کر نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔غزالہ کہتی ہیں کہ یو پی ایس سی امتحان میں بھی کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہوں یہی وجہ ہے کہ سنسکرت زبان منتخب کیا اور اس کی زبان میں پی ایچ ڈی بھی کرنے کی خواہش ہے۔ان کی والدہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزالہ کی تعلیم و تربیت میں انتہائی محنت و مشقت اٹھائی ہے اور آگے ان کی تعلیم کو یوں ہی جاری رکھیں گے۔
غزالہ کہتی ہیں کہ سنسکرت نہ صرف بطور زبان بلکہ مذہبی کتاب گیتا کے شلوک پڑھنے میں بھی سکون ملتا ہے اور ان تمام چیزوں کو بھی وہ پوری پابندی کے ساتھ پڑھتی ہیں اور نماز بھی ادا کرتی ہیں۔ان کی اس کامیابی سے علاقے اور محلے کے لوگ بھی خوش ہیں علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محلے میں اگر کسی کو پڑھنے کے لیے کہا جاتا ہے تو یہ کہا جاتا ہے کہ غزالہ کی طرح محنت کرو۔غزالہ نہ صرف اپنے محلے میں مثال ثابت ہو رہی ہے بلکہ سبھی لڑکیوں کے لیے روشن باب لکھ رہی ہیں۔