اردو

urdu

لکھنؤ: زہریلی شراب پینے سے اب تک چار کی موت

زہریلی شراب پینے سے بیمار ہونے والے ایک اور شخص کی دوران علاج موت ہوگئی۔ ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے پورے معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔

By

Published : Nov 14, 2020, 5:32 PM IST

Published : Nov 14, 2020, 5:32 PM IST

four people died for drink poisonous alcohol in lucknow
زہریلی شراب پینے سے چار کی موت

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے بنتھرا علاقے میں زہریلی شراب پینے سے اب تک چار لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور چار کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک پرکاش نے اس معاملے میں جانچ کے حکم دے دیے ہیں۔

گاؤں والوں نے متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے شراب فروخت کرنے والے پر الزام عائد کیا ہے جس کے پیش نظر پولیس نے اسے حراست میں لے لیا ہے اور مزید تفتیش کر رہی ہے۔

غور طلب ہے کہ جمعہ کی شب لطیف نگر کے رہنے والے راج کمار کی موت شراب پینے کے بعد ہو گئی جس کی عمر 30 سال بتائی جاتی ہے۔

اس کی بیوی ریشما کے مطابق گاؤں کے کوٹے دار ناناکو جو شراب فروخت کرتا ہے۔ راج کمار، جمعرات کی رات اس کے یہاں سے شراب خریدی اور وہیں سے پی کر گھر آیا۔

کھانا کھانے کے کچھ دیر بعد اس کے پیٹ میں درد ہونے لگا اور اس کے ہاتھ پیر کپکپانے لگے۔

ریشما کے مطابق راجکمار کو اسپتال لے جانے کا انتظام کرنے تک رات کے تین بج گئے تھے اور وہ گھر میں ہی دم توڑ دیا۔

اسی طرح بدھ کی رات لطیف نگر سے کچھ ہی دور پر رسول پورہ کے رہنے والے سندرلال راوت جو پیشہ سے مزدور تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نے بھی ناناکو سے شراب خرید کر پی تھی۔ گھر پہنچتے ہی اس کی حالت بگڑنے لگی۔ اس کو اسپتال لے جایا جا رہا تھا لیکن راستے میں ہی اس نے دم توڑ دیا۔

ایک اور 30 سالہ محمد انیس نامی شخص جو پیشے سے بتاشے بنانے والا بتایا جاتا ہے۔ اس نے بھی کوٹے دار نانا کو سے شراب خرید کر پی تھی اور اس کے بعد اس کی حالت بگڑ نے لگی اور اسپتال میں علاج کے دوران اس نے دم توڑدیا۔

ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے مکمل معاملے کی جانچ کا حکم دیا۔ ڈی ایم نے مجسٹریٹ جانچ میں اس معاملے کے ذمہ دار کون ہیں؟ اس کا پتہ لگانے کا بھی حکم دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details