بانیٔ درسگاہ سر سید احمد خان کی یوم وفات کے موقع پر پہلی مرتبہ آل انڈیا مضمون نویسی مقابلہ کا انعقاد اردو اور ہندی زبانوں بھی کیا گیا جس کے انعامات عالمی یوم صحت کے موقع پر تقسیم کئے گئے۔ جو ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر ہے۔ گزشتہ ماہ سرسید احمد خاں کی 124 ویں یوم وفات کے موقع پر آل انڈیا مضمون نویسی مقابلہ (اردو اور ہندی) کا اہتمام کیا گیا جس کا موضوع 'سرسید احمد خان کے مذہبی اور قوم پرستی کے نظریات' تھا۔
علی گڑھ میں پہلی مرتبہ آل انڈیا مضمون نویسی مقابلہ اردو اور ہندی میں ہوا جس کے انعامات عالمی یوم صحت کے موقع پر ایک شاندار تقریب میں تقسیم کیے گئے۔ جس میں مہمان خصوصی پدم شری حکیم ظل الرحمٰن، مہمان اعزازی علیگڑھ میئر محمد فرقان، پروفیسر ایف ایس شیرانی تھے۔ انعامات میں طلبہ کو سرٹیفکیٹ، ٹرافی اور بینک چیک دیئے گئے۔ Prize distribution of All India sir syed essay writing Competition
انعامات:
اول : حرا فاطمہ - دس ہزار روپے۔
دوم : صدف فردوس - سات ہزار پانچ سو روپے۔
سوم : حفصہ مرزا ۔۔۔۔۔ پانچ ہزار روپے۔
ریجنل : فاطمی انجم۔ دو ہزار روپے
آل انڈیا مضمون نویسی مقابلہ کا انعقاد انڈین انٹیگرینٹ کمیونٹی ہیلتھ ایسوسی ایشن (آئی آئی کے ایچ اے)، سمران امپیریل گلڈ اور ڈبیٹنگ اینڈ لٹریری کلب اے ایم یو نے کیا تھا۔
انعامات حاصل کرنے والے طلبہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مقابلے میں حصہ لینے کے لیے زبان کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ پہلے ہم اس مضمون نویسی مقابلے میں اس لیے حصہ نہیں لے پاتے تھے کیونکہ ہماری انگریزی زبان اتنی اچھی نہیں ہے لیکن اب چونکہ اردو میں ہوا ہے تو ہم لوگوں نے اس میں حصہ لیا اور انعامات بھی حاصل کیے ہیں۔
واضح رہے سر سید احمد خاں کے یوم پیدائش کے موقع پر گزشتہ تقریباً دس برسوں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا شعبہ رابطۂ عامہ آل انڈیا مضمون نویسی مقابلہ صرف انگریزی زبان میں کرا رہا ہے۔ جس سے متعلق ای ٹی وی بھارت گزشتہ دو برسوں سے مستقل یونیورسٹی اور مدارس کے طلبہ کے مطالبات کے ساتھ اردو اور ہندی زبانوں میں بھی کرانے کی خبر شائع کر رہا ہے۔ جہاں ایک جانب یونیورسٹی اور مدارس کے طلبہ کا کہنا تھا کہ اے ایم یو، پی آر او، عمر سلیم پیرزادہ کو انگریزی کے ساتھ اردو اور ہندی میں بھی کرانا چاہئے تاکہ وہ طلبہ بھی اس مضمون نویسی مقابلے میں حصہ لے سکے جن سے انگریزی نہیں آتی۔ وہیں اس سے متعلق پی آر او نے بیان جاری کر کہا تھا 'اردو زبان میں ہم اس لئے نہیں کرا رہے کیونکہ ہمارے کچھ حدود ہیں اور انگریزی پورے ملک میں جانی جاتی ہے اس لئے کراتے ہیں۔'
اے ایم یو طبیہ کالج کے پروفیسر ایس ایم صفدر اشرف نے گذشتہ ماہ ای ٹی وی بھارت کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ ای ٹی وی بھارت کی خبر کا ہی اثر ہے کہ ہم لوگ آل انڈیا مضمون نویسی مقابلہ کو صرف اردو اور ہندی میں کرا رہے ہیں کیوں کہ یونیورسٹی پی آر او دفتر کی جانب سے یہ سر سید کے یوم پیدائش کے موقع پر صرف انگریزی زبان میں کرایا جاتا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کی خبر کے بعد ہی ہم نے سوچا کہ یہ ایک اہم مضمون نویسی مقابلہ ہے جس کو اردو اور ہندی میں بھی ہونا چاہیے تاکہ اس مقابلے میں وہ طلبہ بھی حصہ لے سکیں جن سے انگریزی نہیں آتی، سرسید کے یوم وفات کے موقع پر پہلی مرتبہ ہم اس کو کرا رہے ہیں۔ تقریب سول لائن علاقے کے ایک ہوٹل میں ہوئی جہاں روزہ افطار اور کھانے کا بھی اہتمام کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو: قومی مضمون نویسی مقابلے کو اردو زبان میں بھی کرانے کا مطالبہ