اتر پردیش کے نوئیڈا کوتوالی فیس تھری Noida Kotwali Phase 3 علاقہ میں ایسا ہی معاملہ سامنا آیا، جہاں تعلیم حاصل کر رہے بچوں پر مذہب تبدیلی کا الزام عائد کر کے اسکول میں سب کو یرغمال بنا لیا۔
اس کے بعد پولیس میں شکایت کی، شکایت کی بنیاد پر کوتوالی پولیس چار خواتین سمیت کل 15 لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔
پرشورام برہمن ایکتا مہاسبھا کے قومی سکریٹری امریندر تیواری نے صبح پولیس کو اطلاع دی کہ کوتوالی علاقہ میں واقع پرائمری اسکول کے قریب ایک مکان میں پڑھائی کے نام پر مذہب کی تبدیلی کی جارہی ہے۔
الزام ہے کہ پڑھائی کے بہانے بچوں کو عیسائیت اختیار کرنے پر اکسایا جا رہا ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔
کوتوالی انچارج وویک ترویدی نے کہا کہ ابتدائی جانچ میں تبدیلی کا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد نے خود کو ہندو مذہب سے تعلق رکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔