کورونا کے اس بحران کے دوران اسپتالوں کی بے حسی صاف نظر آرہی ہے، ایک معاملہ کاسنا کے بیڑا گاؤں سے پیش آیا۔اس گاؤں کے رہائشی روشن کمار اپنے تین سالہ بیٹے کو زخمی حالت میں نوئیڈا کے ایک ضلع اسپتال سے دوسرے اسپتال میں چکر لگاتے رہے،لیکن کسی بھی اسپتال نے اسے بھرتی کرنے سے انکار کردیا۔
نوئیڈا میں بچے کے علاج کے لیے پریشان والد، اسپتالوں نے داخل نہیں کیا جس کے بعد بچے کو دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں داخل کروانا پڑا۔اطلاع کے مطابق روشن کمار کا تین سال کا بیٹا دو منزلہ چھت پر کھیل رہا تھا۔ کھیلتے کھیلتے وہ چھت سے نیچے گر گیا، جس میں وہ بری طرح زخمی ہوگیا۔ جس کے بعد بچے کو گریٹر نوئیڈا کےنجی اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی علاج کے بعد بچے کو نجی ایمبولینس سے سی ایچ سی بسرکھ بھیج دیا۔
سی ایچ سی کے ڈاکٹروں نے سٹی اسکین اور ایکسرے کی سہولیت نہیں ہونے کی بات کہی اور بچے کو گریٹر نوئیڈا ویسٹ کے نجی اسپتال میں علاج کرنے کو کہا، جس کے بعد سیکٹر 110 کے دوسرے نجی اسپتال میں بچے کے علاج کے لیے پہنچے، جہاں ڈاکٹروں نے علاج کے لیے 25 ہزار روپے کا خرچ بتایا اور کہا کہ پیسے جمع کرنے کے بعد بچے کا علاج شروع کیا جائے گا۔لیکن جب والد نے اپنی مجبوری بتائی تو نجی اسپتال نے بچے کو دوسرے اسپتال ریفر کردیا۔
جب بیٹے کو ضلع اسپتال لے کر پہنچے تب وہاں کے ڈاکٹروں نے سٹیا سکین اور دیگر سہولیات نہیں ہونے کی وجہ سے بچے کو داخل نہیں کیا اور دہلیکے صفدر جنگ اسپتال لے جانے کو کہا، جس کے بعد بچے کو صفدر جنگ اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔
واضح رہے کہ حاملہ خاتون کی موت اور اے ایس آئی میں ٹی بی متاثرہ لڑکی خودکشی کے معاملے پر ہنگامہ ہونے کے بعد بھی ڈاکٹروں اور اسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی روکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔