مظفرنگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر میں بھارتیہ کسان یونین کے کارکنوں نے گنے کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کلکٹریٹ کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ کسان یونین نے ریاستی حکومت پر من مانی کا الزام عائد کیا اور حکومت سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت کسانوں کو برباد کرنا چاہتی ہے۔ منگل کو بھارتیہ کسان یونین کی مرکزی قیادت کی کال پر ریاست بھر کے ضلع ہیڈکوارٹرز پر گنے کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
Farmer Protest in Muzaffarnagar مظفرنگر ضلع کلکٹریٹ کے سامنے کسان یونین کا احتجاج - حکومت کسان مخالف ہے
مظفرنگر میں بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے گنے کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے پر کلکٹریٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ Bharatiya Kisan Union
یہ بھی پڑھیں:Farmer Protest in Muzaffarnagar مظفرنگر میں کسانوں کا احتجاج جاری، مختلف ریاستوں کے کسانوں کی آمد کا سلسلہ شروع
منگل کو کلکٹریٹ پہنچے بھارتیہ کسان یونین کے رہنماؤں و کارکنان نے ڈی ایم کے دفتر پر احتجاج کیا۔ تنظیم کے ضلع صدر یوگیش شرما نے کہا کہ حکومت کسان مخالف ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت موجودہ سیزن میں گنے کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جانا ہے۔ یوگیش شرما نے کہا کہ فصل کی لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ لیکن کسانوں کو ان کی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں دی جا رہی ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کسانوں کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ متحدہ کسان مورچہ کی کال پر دہلی میں ایک بڑی کسان پنچایت ہونے جا رہی ہے جس میں کئی بڑے فیصلے لیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دلّی میں کسانوں کے دھرنے اور احتجاج کے 13 ماہ بعد حکومت نے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں ہو رہے ہیں۔ کسانوں کو ایم ایس پی نہیں دیا جا رہا ہے۔ یوگیش شرما نے کہا کہ بھارتیہ کسان یونین کسانوں کے حقوق کے لیے لڑتی رہے گی۔ کسانوں نے دھرنے کے بعد سٹی مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا۔ جس میں گنے کی قیمت نہ بڑھانے کے حکومتی فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقعے پر سینکڑوں کسان موجود تھے۔ احتجاج کے دوران مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔