پچھم پردیش مکتی مورچہکے بینر تلے الگ پچھم پردیش کا قیام کے لیے اور گنے کی معقول قیمت 600 روپے فی کنتل کئے جانے کے اعلان کے ساتھ دیگر مسائل سے متعلق کاشتکاروں نے مظاہرہ کیا ۔
اسٹیٹ ہائی وے 59 پر علامتی جام بھی لگادیا اور ایس ڈی ایم دیوبند کے توسط سے صوبائی گورنر کو 17 نکات پر مشتمل ایک میمورنڈم ارسال کیاگیا۔
ہزاروں کی تعداد میں کاشت کار جامعہ طبیہ دیوبند کے قریب ہائی وے پر جمع ہوگئے اور انہوں نے جام لگاکر اپنے مطالبات منوانے کے لئے زبردست احتجاج کیا۔
کاشتکاروں کے اس احتجاج کے دوران تنظیم کے صدر بھگت سنگھ ورما نے کسانوں کے بڑے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 24 کروڑ آبادی کے لئے اور ریاست کی ترقی کے لئے اترپردیش کو 4 حصوں میں تقسیم کرنا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 اضلاع کو ملا کر مغربی اترپردیش کے نام سے ایک علیحدہ ریاست تشکیل دی جانی چاہئے۔اسی شکل میں اس علاقہ کی ترقی ممکن ہے۔
کاشت کاروں کے دیرینہ مسائل کا ذکر کرتے ہوئے بھگت سنگھ ورما نے کہا کہ مرکزی اور ریاست کی بی جے پی حکومتیں کاشت کار مخالف ہیں۔