کورونا کی دوسری لہر میں ملک کی دیگر ریاستوں سمیت اترپردیش کے بھی تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے بیڈ اور آکسیجن کی عدم دستیابی کی وجہ سے افراتفری کا ماحول قائم ہو گیا ہے۔
بھارتی کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے افسران کہہ رہے ہیں کہ رامپور کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی کمی نہیں ہے جبکہ حقیقت یہ ہے آکسیجن کی عدم دستیابی کی وجہ سے متعدد مریض دم توڑ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کئی کسان ساتھی بھی ہسپتالوں آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے فوت ہوگئے۔ کسان رہنماء نے یوگی حکومت کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بناتے کہا کہ حکومتی نظام دم توڑ چکا ہے اس لئے ہسپتالوں انسان ایک ایک سانس کو ترس کر دم توڑ رہے ہیں۔
حسیب احمد نے سرکاری ہسپتالوں کی ناقص کارکردگی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آکسیجن کی کمی سے مرض میں مبتلا لوگ گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں، وہ ہسپتالوں میں آتے ہوئے ڈر رہے ہیں کیونکہ جو ہسپتال پہنچ رہا ہے وہ آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے فوت ہو رہا ہے۔
چیف میڈیکل آفیسر اور ہسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کسان رہنما نے کہا کہ سی ایم او اور ہسپتال انتظامیہ مریضوں اور ان کے تیمارداروں کی بات سننے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ یہ تحریک چلانے کا وقت نہیں ہے لیکن اگر حالات بدستور اسی طرح بنے رہے تو ہم ان کے خلاف سخت احتجاجی تحریک چلائیں گے اور ان کی کالی کرتوں کو اجاگر کریں گے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ جب ملک بھر سے لگاتا آکسیجن کی عدم دستیابی کی خبریں موصول ہو رہی تھیں تو چار روز قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ضلع کلکٹر رویندر کمار مندار نے کہا تھا کہ رامپور کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے۔ لیکن جس طرح سے آکسیجن کی عدم دستیابی سے مریضوں کی موتیں ہو رہی ہیں تو رامپور میں بھی لوگ اب حکومت اور اس کی انتظامیہ سے سوال کرنے لگے ہیں۔