اردو

urdu

ETV Bharat / state

گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار شاعر معیار اسنہوی کا انتقال

گنگا جمنی تہذیب کے لیے منفرد شناخت کے حامل اردو شاعر معیار اسنہوی کا آج شام تقریباً چار بجے حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال ہوگیا۔ ان کی تدفین کل بروز سنیچر بعد نماز ظہر بنارس کے ہروا گاؤں کے قبرستان میں کی جائے گی۔

famous urdu poet meyar snahvi passes away in varansi
گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار شاعر معیار اسنہوی نہیں رہے

By

Published : Jan 15, 2021, 10:52 PM IST

موحوم کی پیدائش 7 مارچ 1936 کو اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے ایک گاؤں میں ہوئی اور وہیں تعلیم و تربیت بھی ہوئی۔ ابتدائی اردو کی تعلیم ایک پنڈت جی سے حاصل کی جبکہ ہندی زبان ایک مولوی صاحب سے سیکھی۔

دیکھیں ویڈیو

جوانی میں ریلوے میں ملازمت اختیار کی۔ دروان ملازمت دہلی، گورکھپور بنارس سمیت کئی شہروں میں رہے لیکن بنارس کی آب و ہوا اتنی راس آئی کہ یہیں کے ہو کر رہ گئے۔ 85 برس کی عمر میں آج انتقال کر گئے جس سے بنارس کا ادبی حلقہ سوگوار ہے۔

معیار اسنہوی کے لواحقین میں ان کی اہلیہ شمس النساء اور سات بچے ہیں، جن میں سے 3 لڑکیاں شمع، شبنم، یاسمین جبکہ 4 لڑکے سہیل احمد، عمران خان تنویر خان اور عارف خان ہیں۔

معیار اسنہوی

عمر کے آخری ایام میں اپنے بیچ والی لڑکی شبنم کے گھر بنارس کے ہروا گاؤں میں مقیم تھے۔ 85 برس کی عمر میں انتقال ہونے سے علمی و ادبی حلقوں میں میں سوگ کی لہر ہے۔

ان کی متعد عزلیں میگزین اخبارات میں شائع ہوئی ہیں۔ بن میں پیار، محبت قومی یکجہتی مذہبی رواداری گنگا جمنی تہذیب کی عکاس ہوتی تھیں۔ ان کی ہندی زبان میں کئی شعری مجموعہ بھی شائع ہوئے جس میں وطن کے نام پانچ پھول،خیالوں کے پھول سمیت متعدد میگزین اخبارات میں شائع ہوئیں ہیں۔

خیال کے پھول

ان کو کئی سماجی و سیاسی تنظیموں نے متعدد اعزاز بھی نوازا ہے۔ بنارس سمیت متعدد شعری نشستوں میں شامل ہوتے تھے ان کی شاعری عوام کی جذبات کی ترجمان ہوتی تھی۔

ان کی مشہور غزل

افواہ اڑائی جائے گی جذبات ابھارے جائیں گے

ہم لوگ اگر خاموش رہے ہم لوگ بھی مارے جائیں گے۔

گلشن میں بہاروں کی ڈولی محفوظ نہ رہنے پائے گی

جب تک نہ یہاں رکھوالوں کے کردار سنوارے جائیں گے۔

گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار شاعر معیار اسنہوی نہیں رہے

جیتیں گے نہ تم ہاریں گے نہ ہم اس جنگ میں بس اتنا ہوگا کچھ لوگ تمہارے جائیں گے کچھ لوگ ہمارے جائیں گے۔

انجام کو پہنچیں گے نفرت کو ہوا دینے والے

جب خود بھی انہی انگاروں سے وہ لوگ گزارے جائیں گے

مزید پڑھیں:

سستا علاج فراہم کرنے والا اسپتال، حکومت کے فنڈ کا منتظر

معیار وہ پہلا دن ہوگا انصاف کا میری بستی میں

جس روز غریبوں کے بچے عزت سے پکارے جائیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details