ریاست اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق طالب علم شرجیل عثمانی اور ایم ایس ڈبلیو (آخری سال) کے طالب علم زید شیروانی جو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یونیورسٹی میں طلباء کے احتجاجی مظاہرے میں ملوث رہے ہیں۔
انہیں ضلع بدر کرنے کے بعد زید شیروانی کے والد خورشید الرحمن نے کہا میرے لڑکے کو ضلع بدر کرنا غیر قانونی ہے۔
دفع 3 یوپی گنڈہ ایکٹ میں ضلع بدر کئے گئے 27 لوگوں کی فہرست میں ایک زید شیروانی بھی ہیں۔ یہ فہرست 30 اکتوبر 2020 کو جاری کی گئی تھی۔
شرجیل عثمانی اعظم گڑھ کے اور زید شیروانی علی گڑھ میں عالم باغ، تھانہ سول لائن کے رہائشی ہیں جن کے والد علی گڑھ سول کورٹ میں وکیل ہیں۔
اے ایم یو میں ماسٹر آف سوشل ورک (ایم ایس ڈبلیو) آخری سال کی تعلیم حاصل کر رہے زید شیروانی کو ضلع بدر کرنے کے بعد ان کے والد خورشید الرحمان شیروانی، وکیل کا کہنا ہے کہ علی گڑھ انتظامیہ نے میرے لڑکے زید کو ضلع بدر کیا جو غیر قانونی ہے۔