لکھنئو:ریاست اترپردیش کے شہر بنارس اور قرب و جوار کے عازمین کو ہر سال حج کے لیے ریاست کے دور دراز شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ وہاں سے بذریعہ طیارہ سعودی عرب کا سفر کرسکیں، مذکورہ علاقے کے عازمین حج کو دور افتادہ شہروں کے ائیرپورٹ سے پرواز کرنے کے بجائے اب نزدیکی یا بیرون ریاستی ائیرپورٹ سے پرواز کرنے کی سہولت پر متعلقہ محکمہ غور و خوص کررہا ہے۔ مانا جارہا ہے کہ اگر اس پہلو پر حج کمیٹی کو کامیابی ملتی ہے تو عازمین حج کے لیے بڑی سہولت ہوگی۔ UP Haj Committee Chairman on Haj Pilgrimage
اترپردیش حج کمیٹی کے چیئرمین محسن رضا نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عازمینِ حج کے لیے یہ بہت ہی اہم پریشانی ہے چونکہ اتر پردیش ایک بڑی ریاست ہے لہذا مشرقی اترپردیش کے عازمین کو لکھنؤ آنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے بنارس کو امبارگیشن پوائنٹ بنایا گیا تھا لیکن اب ریاستی حج کمیٹی اس بات پر غور و فکر کر رہی ہے کہ اگر بلیاں میں عازمین حج ہیں اور بہار ان سے قریب ہے تو وہ بہار کے ائیر پورٹ سے پرواز کرسکیں گے اور بنارس کے اطراف کے علاقوں کے عازمین حج بنارس سے پرواز ک سکتے ہیں ان کا انتظام وہیں ہوگا۔ اس پر غور و فکر کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی نتائج سامنے آجائیں گے۔
محسن رضا نے کہا کہ یہ سب اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ عازمین کو سہولیات مہیا ہوں اور بہتر انتظام ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں دہلی میں مرکزی اقلیتی کابینی وزیر اسمرتی ایرانی کی صدارت میں حج کمیٹی آف انڈیا کی میٹنگ ہوئی تھی جس میں متعدد اہم مسائل اور حج 2023 کے لیے بھی غور و فکر کیا گیا۔ اس میں کورونا وبا کے دوران عائد پابندیوں اور غیر ضروری تمام تر کاروائیوں کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عازمین حج پر ہونے والے اخراجات پر بھی سنجیدگی سے غور کیا گیا اور یہ حاجیوں کے لئے بہت بڑا مسئلہ تھا چونکہ چار لاکھ روپے سے زائد رقم ادا کرنی پڑتی تھی یہ رقم اب کم کردی گئی ہے اور غیر ضروری اخراجات کو بھی کم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ UP Haj Committee Chairman Mohsin Raza