مظفر نگر:ماہ ذی الحجہ حج بیت اللہ اور قربانی کی اہمیت و فضیلت سے متعلق مفتی محمد زاہد نے بتایا کہ ذی الحجہ کے مہینے میں اسلامی اعتبار سے بہت سی چیزیں جڑی ہوئی ہیں۔ پہلے عشرے میں حج بھی کیا جاتا ہے، قربانی بھی کی جاتی ہے اور اس عشرے کی بڑی فضیلت قرآن اور حدیث میں آئی ہے کہ اگر کوئی آدمی ذی الحجہ کے ابتدائی ایام میں ابتدائی عشرے میں روزہ رکھے گا تو ایک دن کا روزہ ایک سال کے روزوں کے برابر ہوگا اور یوم عرفہ یعنی نو زلحجہ میں اگر کوئی آدمی روزہ رکھے گا تو اس کی فضیلت یہ ہے ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔ اگر کوئی آدمی رات میں قیام کرے اور رات میں عبادت کرے تو وہ شب قدر کے قیام کے برابر ہے۔ یہ تمام فضیلتیں ہیں ذی الحجہ کے پہلے عشرے کی۔Mufti Zahid On Importance of Sacrifice
ساتھ ساتھ یہ بھی ہے کہ اس مہینے میں بندہ جو بھی اصلاحی عمل کرتا ہے نیک عمل کرتا ہے، اللہ کو خوش کرنے کے لئے ثواب کا کام کرتا ہے، اللہ تبارک و تعالی کو بہت زیادہ پسند آتا ہے۔ اگر کسی آدمی کے پاس اتنا روپے پیسے موجود ہے کہ وہ بیت اللہ یعنی حرم المکی جانے کی استطاعت رکھتا ہے۔ وہاں کے آمدورفت کو برداشت کر سکتا ہے، وہاں رہائش کو برداشت کر سکتا ہے اتنا روپیہ پیسہ اس کے پاس موجود ہے تو زندگی میں ایک مرتبہ اس کے اوپر حج فرض ہے اور یہ اللہ کی خوشی کے لیے اس کو کرنا چاہیے۔ اس طرح اور بھی بہت سی چیزیں حج بیت اللہ سے جڑی ہوئی ہیں۔ قربانی کے لیے کلام پاک میں بھی اللہ تعالی نے فرمایا پورا واقعہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کا صحابہ نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے معلوم کیا کہ رسول اللہ قربانی کیا ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا سنت ابیکم ابراہیم یہ تمہارے ابا ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔
قرآن پاک میں بھی اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو بھی تم اللہ کے راستے میں جانوروں کی قربانی کرتے ہو اللہ کو اس سے کوئی غرض نہیں اللہ کو اس قربانی کے جانور میں سے کچھ نہیں چاہئے اللہ تعالی تمہارے دلوں کو دیکھتا ہے اس لئے مسلمان بھائیوں سے درخواست ہے خالصتان اللہ کے راستے میں قربانی پیش کریں۔