اے ایم یو میں خواتین کی تقرری میں امتیازی سلوک کا الزام علیگڑھ:ریاست اترپردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی آرٹس فیکلٹی کے شعبہ اردو، عربی، فارسی، اسلامک اسٹڈیز میں خواتین کی تقرری کا فیصد نہ کے برابر ہونے کے باوجود خواتین کی تقرری میں امتیازی سلوک کا الزام بھارتیہ سماج سیوک سنگٹن نے لگایا ہے۔
بھارتیہ سماج سیوک سنگٹن نے ایک میمورنڈم آرٹس فیکلٹی کے ڈین کے نام علیگڑھ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) کو دیا جس میں انہوں نے خواتین کی تقرری میں امتیازی سلوک پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتیہ سماج سیوک سنگٹن کی اراکین ڈاکٹر صدف فاطمہ اور عاصمہ چوہدری نے بتایا مختلف جگہوں سے اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ مذکورہ شعبہ میں تقرری کا عمل جاری ہے۔ شعبہ جات میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی وجہ سے خواتین کو تقرریاں نہیں دی جاتیں جس کی وجہ سے آرٹس فیکلٹی کے مذکورہ شعبہ جات میں خواتین کی تقرری کا تناسب برائے نام ہے اور شعبہ اردو میں خواتین کی تقرری کا تناسب صفر فیصد ہے۔ یہ عمل غیر آئینی ہے اور برابری کے حق کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Demand For AMU VC Panel 'اے ایم یو کے جمہوری نظام کا گلا گھونٹا جا رہا ہے'
اس لیے ہماری گزارش ہے کہ خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ اے ایم یو کے بالخصوص آرٹس فیکلٹی کے شعبہ اردو، عربی، فارسی، اسلامک اسٹڈیز میں منتخب ہونے والے امیدواروں میں سے ان کا انتخاب خواتین کے ساتھ کیا جائے بصورت دیگر ہم اس ظلم، ناانصافی اور امتیازی سلوک کے خلاف تحریک کے لیے تیار ہے۔اے ایم یو آرٹس فیکلٹی کے ڈین اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فیلحال اس سے متعلق کوئی جواب سامنے نہیں آیا ہے۔